راولپنڈی: (نیوز ڈیسک) آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ شہری آبادی، سکولوں، یونیورسٹیوں پر اسرائیلی حملے جنگی جرم ہیں،عالمی، اسرائیلی فورسز کی جانب سے طاقت کے وحشیانہ استعمال کو روکا جائے۔
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے فلسطینی سفیر احمد جواد ربیع نے ملاقات کی، آرمی چیف نے غزہ میں فلسطینیوں کی جانوں کے نقصان پر تعزیت اور جنگ میں اسرائیلی فورسزکی جانب سے بے گناہ شہریوں کے قتل عام پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ امدادی کارکنوں، ہسپتالوں پر مسلسل حملے اور غزہ سے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی انسانیت کے خلاف سنگین جرائم ہیں، فوری جنگ بندی سمیت غزہ کے لئے انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر راہداری کھولی جائے۔
آرمی چیف نے کہا کہ شہریوں کے تحفظ اور بین الاقوامی انسانی قانون کی پاسداری بھی کی جائے، انہوں نے کہا کہ 1967ء سے پہلے کی سرحدوں کی بنیاد پر قائم آزاد فلسطینی ریاست کے اصولی موقف کی حمایت کرتے ہیں، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہے۔
جنرل سید عاصم منیر نے کہا کہ پاکستان کا ماننا ہے کہ غزہ میں تشدد کی تازہ لہر انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں کا نتیجہ ہے، تشدد کی لہر ریاستی سرپرستی میں مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کا نتیجہ ہے، اس جنگ کو دہشت گردی سے جوڑنا نادانی ہوگی۔
آرمی چیف نے کہا کہ یہ کئی دہائیوں پر محیط مسلسل وحشیانہ جبر کا نتیجہ ہے، اس نازک موڑ پر اسرائیلی فورسز کی طاقت کے وحشیانہ استعمال کو روکا جائے، عالمی برادری انسانی المیے کو جلد از جلد ختم کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔
جنرل سید عاصم منیر نے کہا کہ اسرائیلی مظالم تہذیب اور انسانی طرز عمل کے تمام اصولوں کے منافی ہیں، اسرائیلی فورسز کے ظلم کو جاری رکھنے کی حوصلہ افزائی کرنے سے باز رہا جائے۔