اسلام آباد: (نیوز ڈیسک) سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی پر فرد جرم عائد کر دی گئی۔ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے اڈیالہ جیل میں سائفر کیس کی سماعت کی۔
جھوٹا، من گھڑت اور سیاسی انتقام پر مبنی کیس، بے گناہی ثابت کروں گا: سابق وزیراعظم
چیئرمین پی ٹی آئی نے صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ یہ جھوٹا، من گھڑت اور سیاسی انتقام پر مبنی کیس ہے، بے گناہی ثابت کروں گا جبکہ سابق وزیر خارجہ اور پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی نے بھی صحت جرم سے انکار کر دیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی فرد جرم روکنے کی درخواست مسترد
وکلا صفائی نے فرد جرم کی کارروائی روکنے کی درخواست دائر کی جبکہ پراسیکیوٹر شاہ خاور نے درخواست کی مخالفت کی۔
پراسیکیوٹر شاہ خاور نے موقف اختیار کیا کہ یہ تاخیری حربہ ہے، آج کی کارروائی صرف فرد جرم کے لیے ہے، درخواست خارج اور فرد جرم عائد کی جائے۔
عدالت نے فرد جرم روکنے کی چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست مسترد کردی اور کہا کہ آج کی تاریخ فرد جرم کے لیے رکھی تھی، فرد جرم عائد کی جاتی ہے۔
عدالت نے کیس کے گواہان کے بیانات 27 اکتوبر کو طلب کر لیے جس کے بعد سائفر کیس کی سماعت 27 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی ہے۔
اس سے قبل 17 اکتوبر کو فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر کی گئی تھی تاہم اس وقت تحریک انصاف کے وکلا کی جانب سے چالان کی کاپیاں فراہم نہ کرنے کا اعتراض اٹھایا گیا تھا، پی ٹی آئی کے اعتراض کے بعد فرد جرم کی تاریخ آج مقرر کی گئی تھی۔
اڈیالہ جیل کے باہر سکیورٹی کے سخت انتظامات
آج سماعت کے موقع پر راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے باہر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے اور پولیس کی اضافی نفری تعینات کی گئی۔
واضح رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی ان دنوں سائفر کیس میں اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔