ای سی سی سے حتمی منظوری کے بعد گیس 100 فیصد سے زائد مہنگی کردی جائے گی
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) عالمی مالیاتی ادارے ’آئی ایم ایف‘ کی ہدایت پر گیس کی قیمتوں میں اضافے کی سمری تیار کرلی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل کرتے ہوئے گیس 100 فیصد مہنگی کرنے کی تیاری کرلی گئی ہے، اس حوالے سے اقتصادی رابطہ کمیٹی کیلئے سمری بھی تیار ہوچکی ہے، ای سی سی سے حتمی منظوری کے بعد یکم اکتوبر سے فیصلے کا اطلاق ہوگا۔
ذرائع وزارت خزانہ کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ آئی ایم ایف نے گیس سیکٹر کے گردشی قرضہ میں اضافے پر تشویش ظاہر کی تھی اور گیس کی قیمت نہ بڑھانے سے 185 ارب روپے کا شارٹ فال بڑھے گا، گھریلو صارفین کیلئے آر ایل این جی کی قیمتیں نہ بڑھائیں تو شارٹ فال 21 ارب تک بڑھ سکتا ہے اور رواں مالی سال کے اختتام تک گیس کے گردشی قرضہ میں 46 ارب روپے اضافے کا خدشہ ہے۔
ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا گیا ہے کہ موسم سرما میں گیس کا شارٹ فال 1 ارب کیوبک فٹ یومیہ کی سطع پر پہنچ سکتا ہے، اس صورتحال میں گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی پہلی ترجیح ہوگی اور پاور سیکٹر کو گیس کی فراہمی دوسری ترجیح ہوگی، گھریلو سیکٹر کے لیے صبح، دوپہر اور شام کے اوقات میں گیس کی لوڈ شیڈنگ نہیں کی جائے گی۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ گیس لوڈ مینجمنٹ پلان کو اکتوبر کے وسط تک حتمی شکل دے دی جائے گی، گیس لوڈ مینجمنٹ پلان کی منظوری وفاقی حکومت سے لی جائے گی، گیس لوڈ مینجمنٹ پلان کا اطلاق نومبر سے آئندہ سال مارچ تک ہوگا، جس کے تحت زیرو ریٹڈ صنعتوں کو گیس کی لوڈ شیڈنگ سے مستثنی کیے جانے کا امکان ہے، عام صنتعوں کے لیے گیس کی فراہمی کے لیے اوقات مقرر کیے جائیں گے، سی این جی سیکٹر کو گیس کی فراہمی دستیابی سے مشروط ہوگی۔
رپورٹ میں ذرائع بتاتے ہیں کہ موسم سرما میں گیس کی مقامی پیداوار 3 ارب 60 کروڑ کیوبک فٹ یومیہ رینے کا امکان ہے جس میں 1 ارب کیوبک فٹ ایل این جی درآمد کرنے کی منصوبہ بندی کی جائے گی، سردیوں میں سسٹم میں پونے 5 ارب کیوبک فٹ یومیہ گیس دستیاب ہوگی جب کہ موسم سرما میں زیادہ سے زیادہ گیس کی طلب ساڑھے 6 ارب کیوبک رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔