غیرقانونی مقیم غیر ملکیوں کو کسی دشمنی یا ضد سے واپس نہیں بھیج رہے: وزیر اعظم

پشاور: (نیوز ڈیسک) نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کو کسی دشمنی یا ضد کی وجہ سے واپس نہیں بھیج رہے، یہ کام افغانستان کو ناراض یا خوش کرنے کے لیے نہیں کر رہے، ہم سب سے پہلے پاکستان کا مفاد دیکھیں گے۔

ایوان صنعت وتجارت کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ افغان مہاجرین کو نہیں نکال رہے، کارروائی صرف غیرقانونی طور پر رہنے والوں کے خلاف ہے، غیرقانونی مقیم باشندوں کی وجہ سے معاشرے میں مختلف مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔

نگران وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان سمیت تمام ہمسایوں سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں، جلد پٹرول کی نئی قیمتیں بھی آئیں گی، اللہ کا شکر ہے ریلیف کا سفر آہستہ آہستہ شروع ہو گیا ہے، تمام رجسٹرڈ جماعتوں کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تمام مقامی زبانیں ہماری ہیں، اُردو ہماری قومی زبان ہے جس کی وجہ سے تمام قومیں جڑی ہوئی ہیں، پشاور اور پشتو ایک دوسرے کے لیے لازم و ملزوم ہیں، پشاور مجھے اپنے گھر کی طرح لگتا ہے، خیبرپختونخوا میں میرے بہت سے پرانے دوست ہیں۔

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ خیبرپختونخوا نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بےشمار قربانیاں دیں، خیبرپختونخوا کے لوگوں نے دہشت گردی کرنے والے درندوں کا مقابلہ کیا، ملک کی بہتری کے لیے ہمیں ذاتی مفادات کو پس پشت ڈالنا ہوگا، صوبے کے مسائل کے حل کے لیے ہرممکن تعاون کرینگے۔

نگران وزیر اعظم نے کہا کہ شہدا کو عزت اور احترام دینا ہوگا، شہدا کو تنخواہ اللہ تعالیٰ خود ادا کر رہا ہے، شہید صفوت غیور کی قبر پر حاضری دی اور خراج عقیدت پیش کیا، شہید صفوت غیور پشاور کا بیٹا تھا، شہدا کی قربانیوں کو فراموش نہیں کر سکتے، صفوت غیور جیسے 90 ہزار شہدا نے ملک کے لیے قربانی دی۔

انہوں نے کہا کہ نگران حکومت ایمانداری سے کام کر رہی ہے، ملک کی بہتری کے لیے ہمیں ذاتی مفادات کوپس پشت ڈالنا ہو گا، صوبے کے مسائل کے حل کے لیے ہرممکن تعاون کریں گے۔

انوار الحق نے کہا کہ ٹی ٹی پی سے بات چیت کا ہمارا کوئی ارادہ نہیں، وہ میرے بچے مار رہے ہیں ان سے بات چیت نہیں ہوگی، ریاست پاکستان اتنی تگڑی ہے ٹی ٹی پی سے لڑے گی، کوئی خوش فہمی میں نہ رہے۔

نگران وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی واپسی کا نگران حکومت سے تعلق نہیں، نوازشریف عدالتی فیصلے کے تحت ملک سے باہر گئے، نوازشریف کی واپسی پر قوانین پر عمل ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ مختلف سیاسی جماعتوں کی جنوری میں الیکشن سے متعلق اپنی آرا ہیں، الیکشن کمیشن جو بھی تاریخ دے گا ہم اس کے مطابق معاونت کریں گے۔