104 سالہ خاتون معمر ترین اسکائی ڈائیور کا ورلڈ ریکارڈ بنانے کے چند روز بعد چل بسیں

شکاگو ( نیوز ڈیسک ) امریکہ سے تعلق رکھنے والی 104 سالہ خاتون معمر ترین اسکائی ڈائیور کا ورلڈ ریکارڈ بنانے کے چند روز بعد چل بسیں۔ عالمی میڈیا کے مطابق شکاگو سے تعلق رکھنے والی 104 سالہ خاتون ڈوروتھی ہوفنر انتقال کر گئی ہیں، جن کی حالیہ اسکائی ڈائیو میں گنیز ورلڈ ریکارڈ نے انہیں ہوائی جہاز سے چھلانگ لگانے والی دنیا کی سب سے عمر رسیدہ خاتون کے طور پر تصدیق کی تھی۔
ہوفنر کے قریبی دوست جو کوننٹ نے بتایا کہ پیر کی صبح بروک ڈیل لیک ویو کی سینئر لونگ کمیونٹی کے عملے نے ان کی موت کی تصدیق کی جو بظاہر اتوار کی رات نیند کے دوران ہی انتقال کرگئیں۔ خاتون کے لیے نرس کی خدمات سرانجام دینے والے کوننٹ نے کہا کہ اس کی ہوفنر سے کئی سال پہلے اس وقت ملاقات ہوئی جب وہ سینئر لیونگ سنٹر میں ایک اور رہائشی کی دیکھ بھال کرنے والے کے طور پر کام کر رہا تھا، ہوفنر حیرت انگیز توانائی کی حامل تھیں اور ذہنی طور پر ہمہ وقت تیز رہتی تھیں، وہ ناقابل تسخیر تھیں، وہ ایسی نہیں تھیں کہ جو دوپہر کو آرام کرتی ہوں، کسی تقریب یا رات کے کھانے یا کسی اور چیز کے لیے نہ آتی ہوں، وہ ہمیشہ وہاں موجود تھیں۔
بتایا جارہا ہے کہ یکم اکتوبر کو ہوفنر نے اسکائی ڈائیونگ کا عالمی ریکارڈ بنایا، جس نے ان کا نام دنیا کی سب سے عمرہ رسیدہ اسکائی ڈائیور کے طور پر ریکارڈ بکس میں درج کروادیا، اس مقصد کے لیے انہوں نے شکاگو کے جنوب مغرب میں 140 کلومیٹر دورن اوٹاوا الینوائے میں اسکائی ڈائیو شکاگو میں 13 ہزار 500 فٹ یعنی 4 ہزار 100 میٹر بلندی سے ہوائی جہاز سے چھلانگ لگائی، ہوفنر نے لینڈنگ کے بعد وہاں موجود لوگوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ “عمر صرف ایک عدد ہے”۔
کوننٹ نے کہا کہ وہ کاغذی کارروائی کے ذریعے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں کہ گنیز ورلڈ ریکارڈز ہوفنر کو بعد از مرگ دنیا کی سب سے معمر اسکائی ڈائیور کے طور پر سرٹیفکیٹ دے حالاں کہ ہوفنر نے ریکارڈ توڑنے کے لیے اسکائی ڈائیو نہیں کی بلکہ انہوں نے اپنی پہلی چھلانگ سے اتنا لطف اٹھایا کہ وہ ایسا دوبارہ کرنے کی بھی خواہش رکھتی رکھتی تھیں۔