ڈیتھ پوڈ کو پہلی مرتبہ سوئٹزر لینڈ میں آئندہ چند ہفتوں میں استعمال کیا جائے گا
برن ( نیوز ڈیسک ) سوئٹزر لینڈ میں مریضوں کو تکلیف سے نجات دلانے کیلیے ان کی خواہش پر زندگی کا خاتمہ کرنے کیلیے ایک کیپسول تیار کیا گیا ہے اور اسے پہلی مرتبہ سوئٹزر لینڈ میں آئندہ چند ہفتوں میں استعمال کیا جائے گا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس ڈیتھ پوڈ کو ٹیسلا، دی سارکو کا نام دیا گیا ہے جو کہ پتھر کے تابوت سارکوفیگس کا مختصر نام ہے۔
تابوت جیسا یہ ڈیتھ پوڈ ایسے مریضوں کو جو بہت تکلیف میں ہوں اور موت کی خواہش کریں انھیں موقع فراہم کریگا کہ وہ ایک بٹن دبائیں جس کے بعد وہ سیکنڈز میں مرجائیں گے۔اسکی وجہ یہ ہے کہ چیمبر میں نائٹروجن مکمل طور پر بھر کر مریض کو آکسیجن سے محروم کردے گا اور مریض موت سے قبل بے ہوش ہو جائے گا۔ یہ متنازع کیپسول موت کی وکالت کرنے والے آسٹریلین محقق ڈاکٹر فلپ نٹشیک جنھیں ڈاکٹر ڈیتھ بھی کہا جاتا ہے، کی ایجاد ہے۔ انکا دعوی ہے کہ انکی یہ ایجاد استعمال کرنے والوں کو فوری اور بنا تکلیف کے موت دے گی۔