سپریم کورٹ میں پرویز الہی کی حراست غیر قانونی قرار دینے کیلئے درخواست سماعت کیلئے مقرر

جسٹس سردار طارق کی سربراہی میں تین رکنی بنچ 6 اکتوبر کو سماعت کرے گا ،جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس مسرت ہلالی تین رکنی بنچ کا حصہ ہوں گے

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سابق وزیراعلیٰ پرویز الہی کی حراست غیر قانونی قرار دینے کیلئے ان کی اہلیہ کی دائر درخواست سماعت کیلئے مقرر کر لی گئی۔ جسٹس سردار طارق کی سربراہی میں تین رکنی بنچ 6 اکتوبر کو سماعت کرے گا ۔ جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس مسرت ہلالی تین رکنی بنچ کا حصہ ہوں گے۔ قیصرہ الہی نے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔
سابق وزیراعلٰی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی گرفتاری کے معاملے پر اہلیہ نے درخواست ضمانت کی جلد سماعت کیلئے متفرق درخواست دائر کی تھی۔ درخواست میں نگران پنجاب حکومت،سیکرٹری داخلہ پنجاب اور آئی جی پنجاب کو فریق بنایا گیا۔ سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ پرویز الٰہی کو غیر قانونی طور پر حراست میں رکھا گیا ہے،سابق وزیراعلٰی کی صحت اور جان کو خطرہ ہے۔
جبکہ اس سے قبل بھی سابق وزیراعلیٰ پرویز الہٰی کی اہلیہ نے سپریم کورٹ میں ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔ درخواست میں پرویز الہٰی کی آئندہ کسی مقدمے میں گرفتاری سے روکنے کی استدعا کی گئی۔ درخواست میں یہ بھی استدعا کی گئی کہ سابق وزیراعلٰی پنجاب کو کسی نامعلوم مقدمات میں بھی گرفتاری سے روکنے کے احکامات دئیے جائیں۔
پرویز الہٰی کو عدالت کے سامنے پیش کرنے کے بھی احکامات جاری کئے جائیں۔دوسری جانب لاہور کی اینٹی کرپشن کی خصوصی عدالت نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے بیٹے راسخ الٰہی ،قیصرہ الٰہی اور زہرہ الٰہی کی عبوری ضمانتیں 9اکتوبر تک منظور کرلی، اینٹی کرپشن عدالت کے جج علی رضا اعوان نے عبوری ضمانتوں پر سماعت کی۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے عدالت عبوری ضمانت منظور کرے عدالت نے کاروائی کرتے ہوئے کہ عدالت نے ملزمان کو شامل تفتیش ہونے کی ہدایت کردی۔
عدالت نے ملزمان کی ضمانتیں نو اکتوبر تک منظور کی آر پچاس ،پچاس ہزار روپے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی بھی ہدایت کردی ، عدالت نے آئندہ سماعت پر اینٹی کرپشن سے تفتیشی رپورٹ طلب کرلی ملزمان کے خلاف اینٹی کرپشن نے مقدمہ درج کررکھا ہے۔