محسن نقوی کا اویسٹن انجکشن کی فروخت روکنے، ڈرگ انسپکٹروں کیخلاف کارروائی کا حکم

لاہور: (نیوز ڈیسک) نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے اویسٹن انجکشن کی فروخت روکنے اور ذمہ دار ڈرگ انسپکٹروں کیخلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔

نگران وزیراعلیٰ پنجاب نے انکوائری رپورٹ آنے تک انجکشن کی فروخت روکنے اور سٹاک مارکیٹ سے اٹھانے کا حکم دیا، محسن نقوی نے کہا پنجاب حکومت متاثرہ افراد کو فری علاج معالجہ فراہم کرے گی، جن شہروں میں مریضوں کی بینائی متاثر ہوئی ہے وہاں کے ڈرگ انسپکٹرز کے خلاف غفلت برتنے پر کارروائی کی جائے۔
https://x.com/GovtofPunjabPK/status/1705990809789911223?s=20

محسن نقوی نے پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کو متعلقہ کلینکس کی جانچ پڑتال کا حکم دیتے ہوئے کہا ہر سطح پر آشوب چشم کی وباء کے سدباب کے لئے اقدامات یقینی بنائے جائیں، ہسپتالوں میں علاج کے لئے تربیت یافتہ ڈاکٹر کی موجودگی یقینی بنائی جائے۔

نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کے زیر صدارت اہم اجلاس ہوا، آنکھ کے انجکشن سے بعض افراد کی بینائی متاثر ہونے کے واقعہ پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، امراض چشم کے ماہرین ڈاکٹرز نے انجکشن کے استعمال اور طریقہ کار کے بارے بریفنگ دی، اجلاس میں آشوب چشم کی وباء کی حفاظتی تدابیر اورسدباب کے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔

سیکرٹری صحت نے آشوب چشم کے مرض اور انجکشن کے باعث بعض مریضوں کی بینائی متاثر ہونے کے واقعہ پر بریفنگ دی، انہوں نے بتایا آشوب چشم کا مرض قابل علاج ہے، سرکاری ہسپتالوں میں علاج کی بہترین سہولتیں میسر ہیں، آشوب چشم کے علاج کے لئے ادویات کی تسلی بخش مقدار موجود ہے، سکولوں اور تعلیمی اداروں میں آشوب چشم میں مبتلا بچوں کواحتیاطی تدابیر کے پیش نظر گھر واپس بھیج دیا جائے گا۔

نگران وزیراعلیٰ کو بریفنگ میں مزید بتایا گیا آفس یا رش والی جگہ پر آشوب چشم کے مریضوں کو داخل نہ ہونے دیا جائے، آشوب چشم کا مرض قریبی روابط سے پھیلتا ہے، بینائی ضائع ہونے کے زیادہ کیسز لاہور، ملتان، رحیم یار خان، خانیوال، قصور اور بہاولپور میں ہوئے، آنکھیں سرخ، پانی بہنا، سوجن، چبھن بیماری کی علامات ہیں، آشوب چشم میں مبتلا مریض متاثرہ آنکھوں پر ہاتھ نہ لگائیں۔

صوبائی وزراء ڈاکٹر جاوید اکرم، ڈاکٹرجمال ناصر، عامر میر، چیف سیکرٹری، سیکرٹری سکول ایجوکیشن، سیکرٹری ہایئر ایجوکیشن، سیکرٹری اطلاعات، ماہرین امراض چشم ڈاکٹر اسد اسلم، ڈاکٹر ہما، ڈاکٹر خالد وحید، ڈاکٹر حامد ایوب اور متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔