450 سے زائد پارلیمنٹرینز، ریٹائرڈ حاضرسروس افسران، بزنس مین نیب کے ریڈار پرآگئے

سول ملٹری انٹیلیجنس ایجنسیز سے انتہائی تجربہ اہلکار نیب میں تعینات کئے جارہے ہیں، نیب قانون میں تبدیلی کے بعد 486 ریفرنسز رک گئے تھے، تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کی انکوائریاں شروع کردی جائیں گی

اسلام آباد (نیوز ویب ڈیسک) سینئر صحافی کامران خان کا ایکس پر اپنے ٹویٹ میں کہنا ہے کہ 450 سے زائد پارلیمنٹرینز، حاضرسروس اور ریٹائرافسران اور پرائیویٹ کاروباری حضرات نیب کے ریڈار پر آگئے، سول ملٹری انٹیلیجنس ایجنسیز سے انتہائی تجربہ اہلکار نیب میں تعینات کئے جارہے ہیں، نیب قانون میں تبدیلی کے بعد 486 ریفرنسز رک گئے تھے، تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کی انکوائریاں شروع کردی جائیں گی۔
مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ایکس پر چیئرمین نیب کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس سے متعلق بتایا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر موقع پرست سیاست کرپٹ سیاستدان اب گھاس چریں، نیب نے ملک بھر تمام کرپشن کیسز کھول دیے ہیں، بڑی تعداد میں سول ملٹری انٹیلیجنس ایجنسیز سے انتہائی تجربہ اہلکار نیب میں خصوصی تعیناتی پر بھیجے جارہے ہیں، چیئرمین نیب کی زیر صدارت نیب ہیڈکوارٹرز میں اہم اجلاس میں بڑے فیصلے کئے گئے ہیں۔
جس کے تحت 450 سے زائد پارلیمنٹرینز ، حاضرسروس اور ریٹائرافسران اور پرائیویٹ کاروباری حضرات نیب کے ریڈار پر آگئے ہیں۔

https://x.com/AajKamranKhan/status/1704503755054497956?s=20
1809 ریفرنسز، انوسٹیگیشنز، انکوائریاں اور شکایات دوبارہ کھل گئی ہیں، 700 ارب روپے کے مبینہ کرپشن کیس کھول دیے گئے، نیب ترامیم کالعدم ہونے کے بعد سابق7 وزرائےاعظم، 14وزرائے اعلیٰ کے کیسز بھی بحال ہوگئے ہیں۔
78 وزراء ، 176 پارلیمنٹرینز اور 114 افسران کے کیسز بھی دوبارہ کھل گئے ہیں۔ 460 ریفرنسز،270 تحقیقات، 456 انکوائریاں اور 623 شکایات کی تحقیقات دوبارہ شروع ہوں گی نیب قانون میں تبدیلی کے بعد 486 ریفرنسز رک گئے تھے۔ شہبازشریف، چوہدری شجاعت حسین، حامد ناصرچھٹہ، یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویزاشرف، شوکت عزیز، سابق صدر آصف زرداری، بلاول بھٹو زرداری، مریم نوازشریف، سلمان شہباز، نصرت شہباز کے کیس بھی دوبارہ بحال پرویزالہی، عثمان بزدار، حمزہ شہباز،شہبازشریف، اسلم رئیسانی، عبدالقدوس بزنجو، پرویزخٹک، محمود خان، قائم علی شاہ، مراد علی شاہ، منظور وٹو، حیدر اعظم ہوتی، مالک بلوچ، ثنااللہ زہری ، خواجہ آصف، عاطف خان، خواجہ سعد رفیق، سبطین خان، شہرام ترکائی، خسروبختیار، ہاشم جواں بخت، نصراللہ دریشک، حناربانی کھر کے کیسز بھی دوبارہ کھل گئے ہیں۔
جعلی اکاؤنٹس، پارک لین، چوہدری شوگر مل، ہیلی کاپٹر، اومنی گروپ، شوگرملزکیس، چینی سیکنڈل کیس اور کئی بڑے میگا کرپشن کیسز دوبارہ کھل گئے۔ پی پی پی کے 89 سابق ممبران، ن لیگ کے 62، تحریک انصاف کے 47 افراد کے کیسز بحال ہو گئے، ایم کیو ایم کے 8، ق لیگ اور جے یو آئی ف کے 12 سابق ارکان پارلیمنٹ کیخلاف کیس کھل گئے۔