پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں ہوشربا اضافہ کر دیا گیا

نگران حکومت نے پٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 26 روپے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 17 روپے کا اضافہ کر دیا، نئی قیمتوں کا فوری اطلاق کر دیا گیا، اعلان کردہ قیمتیں 30 ستمبر تک برقرار رہیں گی

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں ہوشربا اضافہ کر دیا گیا، نگران حکومت نے پٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 26 روپے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 17 روپے کا اضافہ کر دیا، نئی قیمتوں کا فوری اطلاق کر دیا گیا، اعلان کردہ قیمتیں 30 ستمبر تک برقرار رہیں گی۔ تفصیلات کے مطابق نگران وفاقی حکومت نے عوام پر ناقابل توقع پٹرول بم گرا دیا ہے۔
میڈیا رپورٹس میں دعوٰی کیا جا رہا تھا کہ گزشتہ چند روز کے دوران ڈالر کی قیمت کم ہونے سے ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ نہ ہونے کا امکان ہے، تاہم اب نگران حکومت نے رات کے اندھیرے میں عوام پر مہنگائی کا ایٹم بم گرا دیا ہے۔ نگران وفاقی حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 26 روپے تک کا اضافہ کیا گیا ہے۔
حکومتی فیصلے کے تحت پٹرول کی فی لیٹر قیمت 26 روپے 2 پیسے اضافے سے 331 روپے 38 پیسے کر دی گئی، ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 17 روپے 34 پیسے اضافے سے 329 روپے 18 پیسے ہو گئی۔ پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتیں 30 ستمبر تک برقرار رہیں گی۔ واضح رہے کہ اس سے قبل جمعہ کے روز اپنے ایک بیان میں نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا تھا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کا تعلق عالمی مارکیٹ سے ہے۔
جبکہ میڈیا رپورٹس میں 16 ستمبر سے پٹرول کی قیمت میں 17 روپے تک جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 24 روپے فی لیٹر تک اضافے کا امکان ظاہر کیا گیا تھا۔ پٹرول پر لیوی میں 5 روپے فی لیٹر اور ڈیزل پر بھی لیوی میں اضافہ متوقع تھا۔ بتایا گیا کہ ان ٹیکسز سے آئی ایم ایف کیلئے اضافی ریونیو اکٹھا کیا جائے گا۔ دوسری جانب ماہرین معیشت نے انکشاف کیا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں بڑھنے سے آئندہ ماہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافہ متوقع ہے۔ جبکہ گیس بھی مہنگی کیے جانے کا واضح امکان ہے۔