پاکستان کو روس سے مالی امداد کم لیکن محبت زیادہ ملتی ہے،جب میں ریٹائرڈ ہوں گا تو خواہش ہو گی کہ پاکستانی آم امپورٹ کروں،روسی سفیر ڈینیلا گاینچ کی پاک روس تعلقات کے موضوع پر گفتگو
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) روسی سفیر کا کہنا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن جلد یا بدیر پاکستان کا دورہ کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان میں تعینات روس کے سفیر ڈینیلا گاینچ نے پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں پاک روس تعلقات کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو روس سے مالی امداد کم لیکن محبت زیادہ ملتی ہے،اس وقت ہماری باہمی تجارت 700 ملین ڈالر سالانہ ہے۔
ہم دونوں ممالک عالمی تنظیموں اور فورمز پر رابطے میں ہوتے ہیں۔ روسی سفیر کا کہنا تھا کہ اسلامو فوبیا کیخلاف پاکستان کا عالمی دن منانے کا فیصلہ اہم تھا،آزادی اظہارِ رائے کے نام پر کسی مذہب کی توہین کا کوئی جواز نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کی دہشت گردی کیخلاف جنگ میں قربانیوں کو تسلیم کرتے ہیں،پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں 80 ہزار جانوں کی قربانی دی۔
پاک روس فوجی اور انسداد دہشت گردی کا تعاون جاری رہے گا۔روس،چین،بھارت اور پاکستان کبھی اکٹھے نہیں ہوئے۔روس،چین،ایران اور پاکستان ایک کور گروپ ہے۔ روسی سفیر نے امید ظاہر کی کہ روسی صدر جلد یا بدیر پاکستان کا دورہ کریں گے۔جبکہ انہوں نے اس خواہش کا بھی اظہار کیا کہ جب میں ریٹائرڈ ہوں گا تو پاکستانی آم امپورٹ کروں گا۔ قبل ازیں روسی سفیر ڈینیلا گاینچ نے کہا کہ روس نہ صرف پاکستان کی حکومت سے مضبوط تعلقات کا خواہاں ہے بلکہ عوام بالخصوص نوجوانوں کے ساتھ گہرا رشتہ استوار کرنا چاہتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ روس تجارتی معاہدے کے تحت خام تیل اور گندم فراہم کرے گا جو پاکستان کو ضرورت ہو گی۔دو طرفہ تجارتی تعلقات پر یقین رکھتے ہیں جس سے بہتری آئی گی ۔ روسی سفیر نے پاکستان کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے تعلقات ہر حکومت کے ساتھ اچھے ہوتے ہیں،یہ تعلقات کسی کے شخص کے ساتھ نہیں بلکہ حکومتی سطح پر ہوتے ہیں