دو موٹرسائیکل سواروں نے اندھا دھند فائرنگ کی، جائے وقوعہ سے گولیوں کے 11 خول ملے، ٹارگٹ کلنگ دہشتگردی کا واقعہ ہے، بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کے ملوث ہونے کا شبہ ہے، ایس ایس پی ایسٹ ، کراچی پولیس چیف کا نوٹس تفتیشی ٹیم بنانے کی ہدایت
کراچی (نیوز ڈیسک) کراچی گلستان جوہر بلاک 16 میں جامعہ ابوبکر کے مہتمم، عالم دین مولانا شیخ ضیاء الرحمان مدنی کو ٹارگٹ کلنگ کے واقعے میں قتل کردیا گیا، دو موٹرسائیکل سواروں نے اندھا دھند فائرنگ کی، قتل میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کے ملوث ہونے کا شبہ ہے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی گلستان جوہر میں مدرسہ ابوبکر اسلامک یونیورسٹی کے مہتمم عالم دین شیخ ضیاالرحمان کو ٹارگٹ کلنگ کے واقعے میں قتل کردیا گیا۔
ایس ایس پی ایسٹ عرفان بہادر کا کہنا ہے کہ سی ٹی ڈی نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر لئے ہیں، جائے وقوعہ سے گولیوں کے 11 خول ملے ہیں۔ گولیوں کے 4 خول نائن ایم ایم اور 7 خول تیس بور پستول کے ہیں۔
جائے وقوعہ سے ملے 2 ہتھیاروں کے خول فرانزک لیب بھیج دیئے ہیں۔کیمروں کی نشاندہی کے ذریعے امید ہے ٹارگٹ کلرز کی شناخت ہوجائے گی۔
مولانا ضیاء الرحمان رات کو واک کرنے کیلئے گلستان جوہر آتے تھے۔ جہاں پر دو موٹرسائیکل سواروں نے اندھا دھند فائرنگ کی۔ موٹرسائیکل سواروں کے پیچھے بھی ملزمان سوار تھے، بتایا گیا ہے کہ اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں ضیاء الرحمان کے جسم پر متعدد گولیاں لگیں، جس کے باعث مقتول موقع پر ہی دم توڑ گئے تھے۔ پولیس حکام کے مطابق قتل میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کے ملوث ہونے کا شبہ ہے۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی نے جامعہ ابوبکر کے مہتمم مولانا شیخ ضیاء الرحمان کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ ٹارگٹ کلنگ دہشتگردی کا واقعہ ہے، جس کا مقصد ربیع الاول کے موقع پر امن کو خراب کرنا ہے۔ ترجمان کراچی پولیس چیف کا کہنا ہے کہ کراچی پولیس چیف نے نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ ڈی آئی جی ایسٹ واقعے کی تفصیلی رپورٹ دیں، واقعے میں ملوث ملزمان کو فوری گرفتار کیا جائے، کراچی پولیس چیف ایڈیشنل آئی جی نے قتل کے واقعے پر تفتیشی بنانے کی بھی ہدایت کی ہے۔
یاد رہے ابوبکر اسلامک یونیورسٹی کراچی کے مہتمم، عالم دین مولانا شیخ ضیاء الرحمان مدنی اپنے والد مرحوم پروفیسر شیخ ظفراللہ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے دین کی خدمت کو اپنا اولین مقصد اور فریضہ سمجھتے تھے، انتہائی خوش اخلاق اور درویش صفت انسان تھے۔ آپ مدینہ یونیورسٹی سعودی عرب سے فارغ التحصیل تھے۔ مدیر جامعہ ابوبکر، پروفیسر شیخ ظفراللہ کی وفات کے بعد تنظیمی بورڈ آف جامعہ نے ضیاء الرحمان مدنی کو بطور مہتمم جامعہ کی ذمہ داری سونپ دی تھی۔ آپ کے والد اور دو بھائیوں کا کار حادثے میں انتقال ہوگیا تھا، مولانا ضیاء الرحمان مدنی اپنے خاندان کا آخری چشم وچراغ تھے، اور انہیں آج ٹارگٹ کلنگ دہشتگرد حملے میں شہید کردیا گیا۔