کیا پی ٹی آئی کو الیکشن لڑنے کیلئے نااہل قراردیا گیا؟ پی ٹی آئی کے کچھ کارکنان یا رہنماء 9 مئی کے واقعات میں جیلوں میں ہیں، انہیں ہم آزاد نہیں کرسکتے، آئین قانون کے مطابق نمٹا جائے گا۔ نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی سمیت کسی بھی سیاسی جماعت پرالیکشن لڑنے کیلئے کوئی قدغن نہیں،کیاپی ٹی آئی کو الیکشن لڑنے کیلئے نااہل قراردیا گیا؟ پی ٹی آئی کے کچھ کارکنان یا رہنماء 9 مئی کے واقعات میں جیلوں میں ہیں، انہیں آزاد نہیں کرسکتے، ریاستی رٹ کو قائم کرنے کیلئے آئین قانون کے مطابق نمٹا جائے گا۔
انہوں نے نجی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال میں ہمیں ایسی نگران حکومت مل چکی ہے کہ سب متفقہ چل رہے ہیں، ایسا نہیں ہے کہ صوبوں میں کسی اور جماعت کی حکومت ہے اور وفاق میں کسی اور جماعت کی حکومت ہے۔ ملکی مفاد میں سیاسی و معاشی فیصلے کئے جارہے ہیں، سیاسی معاشی فیصلے خواہش نہیں قانون کے مطابق ہوں گے، اقتدار کو طول دینے کا ہمارا کوئی پروگرام نہیں، انتخابات کے حوالے سے قیاس آرائیاں ختم ہونی چاہئیں،الیکشن کی تاریخ دینے کا اختیار الیکشن کمیشن کا ہے، الیکشن کمیشن کو انتخابات کرانے کا اختیار پارلیمنٹ نے دیا، نوازشریف کا معاملہ عدالت میں ہے، پاکستان آمد کا علم نہیں، نوازشریف تین بار ملک کے وزیراعظم رہ چکے ہیں، بالکل پاکستان آسکتے ہیں، اگر قانو ن انہیں ریلیف دیتا ہے تو ان کو ملے گا، آئین قانون کے مطابق تمام شہری برابر ہیں،قوانین کے مطابق ہی ان کے ساتھ رویہ رکھا جائے گا۔
کسی بھی سیاسی جماعت پر کوئی قدغن نہیں ۔ انتخابات نزدیک آرہے ہیں اس لئے پی ٹی آئی سمیت الیکشن سے متعلق شکایات ساری جماعتیں ہوں گی۔ کیا پی ٹی آئی کو الیکشن لڑنے کیلئے نااہل قرار دیا گیا ہے؟ کیا ان کی مخصوص انتخابی سہولیات پر کوئی قدغن ہے، ان کے کارکنان یا رہنماء جو جیلوں میں ہیں وہ کسی وجہ سے ہیں، 9 مئی کو جلاؤ گھیراؤ ہوا، قومی اور بین الاقوامی میڈیا نے دکھایا ہے۔
ہم سب کو آزاد نہیں کرسکتے، 9مئی کے کرداروں کے ساتھ آئین قانون کے مطابق نمٹا جائے گا۔ پی ٹی آئی پر بحیثیت جماعت کو کوئی قدغن نہیں، ریاستی رٹ قائم کرنے میں پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ معیشت کی بہتری کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں، معاشی بحالی ہماری توجہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر ہمارے بدن کا حصہ ہے، تکمیل پاکستان کا خواب کشمیر کے بغیر ادھورا ہے،بھارت کو کھیلوں پر سیاست نہیں کرنی چاہئے، ہم بھارت کی طرح پوائنٹ اسکورنگ نہیں کریں گے۔
نگران وزیراعظم نے کہا کہ سعودی ولی عہد یہاں اس لئے نہیں ٹھہرے کہ ان کا ارادہ یہ ہے جس پر دونوں جانب یہ خیال ہے کہ سعودی ولی عہد کی آمد کا دورانیہ زیادہ ہونا چاہیے ، وہ تب آئیں جب دونوں جانب مشترکہ معاہدوں پر کام ہوچکا ہو، تاکہ ان کے آنے کا فائدہ ہو، ان کا دورہ صرف نمائشی نہیں ہونا چاہیئے، یاد ہوگا ماضی میں بھی سعودی ولی عید نے خود کو پاکستان کا سفیر قرار دیا، ہمیں محمد بن سلمان اور سعودی عرب سے بہت زیادہ امیدیں وابستہ ہیں، بہت جلد وہ بڑے دورانیئے کا دورہ کریں گے۔