رستم پاکستان جھارا پہلوان کو دنیا سے رخصت ہوئے 32 برس بیت گئے

اسلام آباد: (نیوز ڈیسک) رستم پاکستان اور فخر پاکستان جھارا پہلوان کو دنیا سے رخصت ہوئے 32 برس بیت گئے، جھارا پہلوان نے اپنے کیریئر کے دوران 60 کشتیاں لڑیں اور سبھی میں ناقابل شکست رہے۔

عرصہ گزر گیا جب ملک میں فن پہلوانی کو انتہائی پسندیدہ کھیل کی حیثیت حاصل تھی، اگر یہ کہا جائے کہ جھارا پہلوان کی وفات کے بعد اکھاڑوں کی رونقیں بھی دم توڑ گئیں تو یہ غلط نہ ہوگا۔

24 ستمبر 1960ء کو پیدا ہونے والے جھارا پہلوان نے فن پہلوانی کے میدان میں انمٹ اور ناقابل فراموش نقوش ثبت کیے، جھارا پہلوان کا تعلق رستم زمان گاماں پہلوان، رستم ہند امام بخش پہلوان اور بھولو پہلوان کے خاندان سے تھا۔

جھارا پہلوان نے پہلوانوں کے نامور خاندان کی فن پہلوانی کے حوالے سے روایات کو بخوبی آگے بڑھایا اور اپنے کیریئر میں لڑی جانے والی کسی ایک کشتی میں بھی شکست کا سامنا نہ کیا، اس میں ان کی انوکی پہلوان سے ہونے والی کشتی بھی شامل ہے۔

جھارا پہلوان کی کامیابیوں کی بنا پر انہیں رستم پاکستان اور فخر پاکستان کے خطابات سے نوازا گیا، بدقسمتی سے جھارا پہلوان زندگی کی فقط 31 بہاریں‌ دیکھ سکے اور جواں عمری میں ہی 10 ستمبر 1991ء کو اس دار فانی سے کوچ کرگئے۔