دونوں افسران کل ذاتی حیثیت میں بھی پیش ہوں،بادی النظر میں ریاست سابق وزیراعلٰی پنجاب کو پیش کرنے سے گریزاں ہے،لاہور ہائیکورٹ کے ریمارکس
لاہور (نیوز ڈیسک) پرویز الٰہی کی بازیابی کا کیس،لاہور ہائیکورٹ نے چیف کمشنر اور آئی جی اسلام آباد کو کل پرویز الٰہی کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں سابق وزیراعلٰی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی بازیابی سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی،جسٹس مرزا وقاص رؤف نے درخواست پر سماعت کی۔
سرکاری وکیل نے بتایا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے پرویز الٰہی کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا اب معاملہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے دائرہ اختیار میں نہیں۔ سابق وزیراعلٰی کے وکیل نے کہا کہ عدالت کا حکم ہے پرویز الٰہی کو پیش کیا جائے۔ جسٹس مرزا وقاص رؤف نے ریمارکس دئیے کہ کمشنر اسلام آباد کو حکم دے رہا ہوں کہ وہ پرویز الٰہی کو پیش کریں،بادی النظر میں ریاست سابق وزیراعلٰی پنجاب کو پیش کرنے سے گریزاں ہے۔
کس اتھارٹی کے تحت پرویز الٰہی کو اسلام آباد لے جایا گیا؟۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے نظر بندی کے احکامات معطل کر دئیے،آزاد کرنے کا حکم ابھی موجود ہے۔ وکیل پرویز الٰہی نے بتایا کہ یکم ستمبر کا حکم تھا سابق وزیراعلٰی کو پیش کیا جائے۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ جس حکم پر نظر بند کر کے پرویز الٰہی کو لے گئے وہ معطل ہو چکا ہے۔
عدالت نے حکم دیا کہ چیف کمشنر اسلام آباد اور پولیس پرویز الٰہی کو کل پیش کریں،اسلام آباد کے دونوں افسران کل ذاتی حیثیت میں بھی پیش ہوں۔ سرکاری وکیل نے استدعا کی کہ ہمارے دلائل بھی سن لیں۔ ہائیکورٹ نے ریمارکس دئیے کہ کوئی حکم جاری نہیں کر رہے ہیں یہ پرانا آرڈر ہے،حکم پر عملدرآمد کی بات کر رہے ہیں۔ اگر آپ کو اعتراض ہے تو اسے چیلنج کریں،چیف کمشنر اسلام آباد نے عدالت کے حکم کی تعمیل نہیں کی۔ لاہور ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی۔