قومی خزانے سے ڈالرز تیزی سے کم ہونے لگے

ملک کے مجموعی زرمبادلہ ذخائر سوا 13 ارب ڈالرز کی سطح، جبکہ سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالرز کی سطح سے نیچے گر گئے

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) قومی خزانے سے ڈالرز تیزی سے کم ہونے لگے، ملک کے مجموعی زرمبادلہ ذخائر بڑی کمی کے بعد سوا 13 ارب ڈالرز کی سطح جبکہ سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالرز کی سطح سے نیچے گر گئے۔ تفصیلات کے مطابق روپے کی قدر میں کمی کے ساتھ ساتھ زرمبادلہ کے ذخائر میں گراوٹ کا سلسلہ بھی تیز ہو گیا ہے۔ ایک ہفتہ کے دوران سرکاری زرمبادلہ کے ذخائر میں مزید8کروڑ ڈالر کی کمی واقع ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
اس حوالے سے اسٹیٹ بینک سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 25اگست کو ختم ہونے والے ہفتہ پر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 13ارب17کروڑ11لاکھ ڈالرز کی سطح پر ریکارڈ کئے گئے۔ اس دوران مرکزی بینک کے ذخائر8کروڑ10لاکھ ڈالرز کمی سے 7ارب84کروڑ93لاکھ ڈالرز کی سطح پر رہے، جبکہ کمرشل بینکوں کے ذخائر کی سطح 5 ارب 32 کروڑ 18 لاکھ ڈالرز کی سطح پر ریکارڈ کی گئی ۔
ماہرین معیشت کی جانب سے آنے والے دنوں میں زرمبادلہ ذخائر میں مزید کمی کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ دوسری جانب ملکی کرنسی مارکیٹ سے پاکستانی روپے کیلئے مسلسل بری خبریں آنے کا سلسلہ رکنے کا نام ہی نہیں لے رہا۔ ڈالر کی روپے کے مقابلے میں قدر بڑھنے کا رجحان تیز رفتاری اور تسلسل کے ساتھ جاری ہے، جس کے نتیجے میں آج بھی ڈالر کرنسی ایکسچینج کی دونوں مارکیٹوں میں بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
کاروباری ہفتے کے مسلسل چوتھے روز انٹربینک میں ڈالر کی قدر 65 پیسے اضافے سے 305.09 روپے کی نئی بلند ترین سطح سے شروع ہوئی اور اختتام پر 1 روپے 9 پیسے اضافے سے 305 روپے 53 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی اُڑان کا سلسلہ جاری ہے۔ جمعرات کے روز روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں یکدم ساڑھے تین روپے کا اضافہ ہوگیا، جس سے ڈالر اوپن مارکیٹ میں 323 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔