بیٹا پہلے سے ہی مقروض تھا، بجلی کا بل 38 ہزار روپے آنے پر پریشان تھا کہ یہ بل کیسے ادا کریں گے، والدہ کا انکشاف
فیصل آباد (نیوز ڈیسک) فیصل آباد میں بجلی کا بل زیادہ آنے پر نوجوان نے خود کشی کر لی۔ تفصیلات کے مطابق بجلی کے بھاری بھرکم اور ناقابل برداشت بلوں کے خوفناک اثرات سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔ میڈیا کے مطابق فیصل آباد میں ایک مقروض نوجوان نے بجلی کا بھاری بل آنے پر اپنی زندگی کا ہی خاتمہ کر ڈالا۔ پولیس کے مطابق خود کشی کرنے والے حمزہ نامی نوجوان کی والدہ نے بتایا ہے کہ بیٹا پہلے سے ہی مقروض تھا، بجلی کا بل 38 ہزار روپے آنے پر پریشان تھا کہ یہ بل کیسے ادا کریں گے۔
بیٹے نے بجلی کا زیادہ بل آنے پر اپنی زندگی ہی ختم کر ڈالی۔ جبکہ بجلی کے بھاری بل کی وجہ سے پنجاب کے علاقے جہانیاں سے تعلق رکھنے والی ایک غریب ماں اپنی زندگی ہی ختم کرنے پر مجبور ہو گئی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق جہانیاں میں بل ادائیگی کے باوجود بجلی بحال نہ ہوئی تو گھریلو حالات سے تنگ 4 بچوں کی ماں نے زہریلی گولیاں کھا کر زندگی ختم کرلی۔
انکشاف ہوا کہ جب غریب خاتون اپنی زندگی ختم کرنے پر مجبور ہوئی تو اس کے بچے 2 دن سے بھوکے تھے۔ جہانیاں کے علاقہ چک 114 10 آر سے تعلق رکھنے والی خود کشی کرنے والی غریب خاتون کے شوہر کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ بجلی کا بل ادا کرنے کے بعد گھر میں راشن کیلئے پیسے ختم ہو گئے تھے اسی لیے بچے 2 روز سے بھوکے تھے۔ 4 بچوں کے باپ نے بتایا کہ 4 سو روپے دیہاڑی پر مزدوری کرتا ہوں، 10 ہزار روپے بجلی کا بل آیا تو گھر کی اشیاء فروخت کیں اور قرض لیکر بل ادا کیا، لیکن بل ادا کرنے کے باوجود بجلی بحال نہ کی گئی۔
بیوی بجلی کی بندش اور بھوکے بچوں کی وجہ سے پریشان تھی، کام پر گیا تو اس نے زہریلی گولیاں کھا کر زندگی کا خاتمہ کر لیا۔ یہاں واضح رہے کہ ملک بھر میں بجلی کے ناقابل برداشت بلوں کیخلاف شدید عوامی ردعمل آنا شروع ہو گیا ہے۔ عوام کی جانب سے ملک بھر میں شدید احتجاج کرتے ہوئے بجلی کے بلوں میں اضافی ٹیکسز ختم کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔