پی سی بی کی یادگاری ویڈیو سے عمران خان کو نکالنے پر وسیم اکرم برہم، کرکٹ بورڈ سے معافی مانگنے کا مطالبہ

عمران خان عالمی کرکٹ کا آئیکون، اپنے دور میں پاکستان کو ایک مضبوط یونٹ کے طور پر تیار کیا، ہمیں ایک راستہ دیا، پی سی بی کو ویڈیو ڈیلیٹ کر کے معافی مانگنی چاہیے : سابق کپتان

اسلام آباد (سپورٹس ڈیسک ) قومی ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے 1992ء کا ورلڈ کپ جیتنے والے سابق کپتان عمران خان کو پاکستان کرکٹ بورڈ کی یادگاری ویڈیو سے باہر کرنے پر پی سی بی معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں وسیم اکرم نے لکھا کہ ’’ سری لنکا پہنچنے سے پہلے طویل پروازوں اور گھنٹوں کے ٹرانزٹ کے بعد، مجھے اپنی زندگی کا جھٹکا اس وقت لگا جب میں نے پاکستان کرکٹ کی تاریخ پر پی سی بی کا شارٹ کلپ دیکھا جس میں دی گریٹ عمران خان کو مائنس کیا گیا ہے، سیاسی اختلافات کے علاوہ عمران خان عالمی کرکٹ کا آئیکون ہیں اور اپنے دور میں پاکستان کو ایک مضبوط یونٹ کے طور پر تیار کیا اور ہمیں ایک راستہ دیا، پی سی بی کو ویڈیو ڈیلیٹ کر کے معافی مانگنی چاہیے‘‘۔


واضح رہے کہ عمران خان پاکستان کے سب سے بڑے کرکٹر کے طور پر جانے جاتے ہیں جس نے 22.81 کی اوسط سے 362 ٹیسٹ وکٹیں حاصل کیں جبکہ 6 سنچریوں کے ساتھ 37.69 کی اوسط سے 3807 رنز بھی بنائے۔
https://twitter.com/TheRealPCB/status/1691091543350771712?s=20
اپنے عروج پر، 1980 کی دہائی میں پاکستان کے لیے ان کی فارم اور کارکردگی نے انہیں آئی سی سی کی آل ٹائم ٹیسٹ باؤلنگ رینکنگ میں تیسرا نمبر دلوایا۔
ان کے کیرئیر کا عروج 1992ء میں آیا جب انہوں نے قوم کو ورلڈ کپ کا تحفہ دیا ، ان کی حوصلہ افزا “کارنرڈ ٹائیگرز” تقریر کرکٹ کے لوک داستانوں میں لیجنڈ کی چیز کے طور پر کھڑی ہے۔ اس کے باوجود عمران خان خراج تحسین کی ویڈیو سے نمایاں طور پر غائب تھے، جس میں 1992ء کی فتح کی صرف تصاویر ہی لی گئیں۔ عمران خان کو خراج تحسین کی اس ویڈیو سے خارج کیے جانے پر سوشل میڈیا صارفین نے شدید غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک سیاسی عمل قرار دیا۔
کرک انفو کے مصنف عثمان سمیع الدین نے مذاق میں کہا کہ عمران خان کے بغیر پاکستانی کرکٹ کا جشن منانا بھی ممکن نہیں۔ سمیع الدین نے ایک مقبول پاکستانی سافٹ ڈرنک کے لیے اپنے تاثرات میں بیئر کی تبدیلی کرتے ہوئے لکھا، “کسی بھی طرح سے آپ پاکستانی کرکٹ کی ویڈیو کا جشن پاکستان کی تاریخ کی عظیم ترین کرکٹ کے بغیر نہیں بنا سکتے۔”


سمیع الدین کے کرک انفو کے ساتھی دانیال رسول نے کہا کہ پی سی بی کی ویڈیو ایک طرح سے متاثر کن تھی۔
دانیال رسول نے لکھا کہ ’’ یوم آزادی کے موقع پر آپ کے اپنے اکاؤنٹ پر اپنی عظیم ترین کرکٹ کامیابیوں کا جشن مناتے ہوئے آپ کے اپنے مداحوں کی طرف سے بے عزت ہونا بھی کام ہے‘‘۔


پاکستان ویمنز کی سابق کپتان عروج ممتاز خان نے لکھا کہ “پاکستان کرکٹ کی تاریخ یاد دلاتے ہوئے 1992ء کے ورلڈ کپ کی جیت کی 11 تصاویر اور ایک بھی تصویر یا اس عظیم ترین کھلاڑی کا ذکر نہیں جس نے ملک کے لیے کھیلا ہو”، عمران خان عالمی کھیل کے عظیم ترین کھلاڑیوں میں سے ایک کے طور پر تاریخ میں جائیں گے!”۔