تجاوزات خاتمے کے لئے دوکانداروں کو 15 اگست تک مہلت، قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی: کمشنر راولپنڈی

راولپنڈی (نیوز ڈیسک) کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے انسداد تجاوزات اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ شہر بھر میں تجاوزات کے خاتمے کے لئے ڈپٹی کمشنر اور سی پی او راولپنڈی کی زیر نگرانی خصوصی آپریشن شروع کیا جارہاہے۔ انہوں نے کہا کہ دوکانداروں کو 15 اگست تک کی مہلت دی جا رہی ہے کہ وہ تجاوزات کی مد میں آنے والے تمام سامان کو اٹھا لیں۔
بصورت دیگر مقررہ ڈیڈ لائن کے بعد وہ سامان اٹھا لیا جائے گا اور سامان کی واپسی کسی صورت نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ اس بار ضبط شدہ مال ڈی سی و سی پی او کی زیر نگرانی شہر سے باہر گوداموں میں منتقل کیا جائے گا۔ عارضی تجاوزات کو اٹھا لیا جائے گا جبکہ مستقل کو ڈھایا جائے گا، اس لئے ہدایت کی جاتی ہے کہ اس دئیے گئے وقت میں سامان اٹھائیں اور اپنا نقصان ہونے سے بچائیں۔
لیاقت علی چٹھہ نے تاجروں کیطرف سے میونسپل کارپوریشن افسران کی کارکردگی پر تحفظات کو مدنظر رکھتے ہوئے سی او میونسپل کارپوریشن کو چھ افسران کی تبدیلی کی ہدایت کی۔ کمشنر راولپنڈی نے کہا کہ اس بار آپریشن بازاروں میں ہی نہیں اداروں میں بھی کیا جائے گا اور کرپشن میں ملوث عناصر کے خلاف سخت سے سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔کمشنر راولپنڈی نے مزید کہا کہ انسداد تجاوزات آپریشن صرف اسی صورت میں کامیاب ہوتا ہے جب اس میں تسلسل ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ بہت جلد شہر بھر میں سیف سٹی پراجیکٹ کے 3800 کیمرے لگائیں جائیں گے جس سے شہر بھر میں تجاوزات کی نشاندہی اور اسکی وجہ سے ہونے والے ٹریفک جام کی نشاندہی بھی فوری طور پر ہوسکے گی۔ انہوں نے انجمن تاجراں کے نمائندگان سے کہا کہ وہ اپنے اپنے بازاروں میں اس آپریشن کے بارے میں لگاتار اعلان کروائیں اور پفلٹس بھی تقسیم کریں کیونکہ دی گئی مہلت کے بعد کسی سے نرمی نہیں برتی جائے گی۔
کمشنر راولپنڈی نے کہا کہ ریڑھی بانوں کے لئے نائٹ بازار اور الگ جگہیں مختص کی جائیں گی تاکہ ان کا کاروبار متاثر نہ ہو، تاہم مین بازاروں میں تجاوزات کے ذریعے رائٹ آف وے پر قبضے کی اجازت کسی کو نہیں دی جاسکتی۔ انہوں نے کہا کہ اس بار آپریشن تمام بازاروں میں بلاامتیاز کیا جائے گا اور آپریشن کی جگہ کا علم صرف ڈی سی و سی پی او کو ہوگا۔ لیاقت علی چٹھہ نے کہا کہ تجاوزات نے راولپنڈی شہر کے معاملات زندگی کو بری طرح متاثر کر رکھا ہے اس لئے اس میں مزید کوئی نرمی یا دیر نہیں کی جاسکتی۔