لاہور میں ٹرانسفارمر پھٹنے سے گھر جل کر خاکستر ہو گیا

دھماکے سے ٹرانسفارمر کا آئل گھر پر گرا اور آگ لگ گئی،واپڈا حکام کی مبینہ غفلت کے باعث گھر، گاڑی اور گھر کا سامان جل کر خاکستر ہوگئے۔متاثرہ شہری

لاہور(نیوز ڈیسک) لاہور کے علاقے گلشن علی کالونی میں ٹرانسفارمر پھٹ گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹرانسفارمر پھٹنے سے گھر جل کر خاکستر ہوگیا۔رہائشی شکیل اعوان نے میڈیا کو بتایا کہ دھماکے سے ٹرانسفارمر کا آئل گھر پر گرا اور آگ لگ گئی ۔ آگ لگنے سے گھر اور گاڑی بری طرح متاثر ہوئے۔انہوں نے مزید بتایا کہ گذشتہ رات ٹرانسفر کی ڈی خراب ہوئی، وپڈا حکام آئے لیکن ٹرانسفارمر ٹھیک نہیں کیا۔
واپڈا حکام کی مبینہ غفلت کے باعث گھر، گاڑی اور گھر کا سامان جل کر خاکستر ہوگئے ہیں۔جب کہ صوبائی دارالحکومت لاہور میں بجلی کی آنکھ مچولی جاری ہے۔ بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ نہ تھم سکا شہری علاقوں میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 6 گھنٹے رہا۔
دیہی علاقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ 10 گھنٹے رہی۔ لیسکو کے سسٹم پر بجلی کا شارٹ فال 1300 میگاواٹ رہا ۔

بجلی کی طلب 5600 میگاواٹ جبکہ سپلائی 4300 میگاواٹ رہی۔مختلف شہروں میں بجلی اور گیس کی طویل لوڈ شیڈنگ نے شہریوں کو دہری ازیت میں مبتلا کردیا، وفاقی وزراء نے لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ بجلی خسارہ کم کرنے سے جوڑ دیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق30 لاکھ سے زائد آبادی پر مشتمل سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد کے شہریوں کی مشکلات ہیں کہ کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہے مہنگاہی کے مارے شہریوں کیلئے گزشتہ کئی سالوں سے مسلسل ہونے والی 10 سے 12 گھنٹے کی اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ عذاب بن کر رہ گئی ہے ہر ماہ ساڑھے 5 ارب روپے دینے کے باوجود شہری شدید گرمی میں بجلی سے محروم ہیں۔
حیسکو چیف ہو یا وفاقی وزیر محض سرکلر ڈیٹ کے خسارے کو لوڈ شیڈنگ کا جواز قرار دے کر بری الذمہ ہورہے ہیں۔شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے عملی اقدامات اٹھا کر لوگوں کو ریلیف فراہم کرے۔