حکومتی مدت ختم ہونے سے قبل ڈالر کی اونچی اڑان دوبارہ شروع، کاروباری ہفتے کے آغاز پر ہی روپیہ مزید کمزور ہو گیا
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ڈالر ٹرپل سینچری مکمل کرنے سے چند قدم دور ، حکومتی مدت ختم ہونے سے قبل ڈالر کی اونچی اڑان دوبارہ شروع، کاروباری ہفتے کے آغاز پر ہی روپیہ مزید کمزور ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق 13 جماعتوں کی اتحادی حکومت ختم ہونے میں 48 گھنٹے باقی رہ گئے ہیں، حکومت کے بلند و بانگ دعووں کے برعکس پاکستان روپیہ مضبوط ہونے کے بجائے مزید کمزور ہو گیا ہے۔
حکومت کی جانب سے مسلسل دعوٰی کیا جا رہا ہے کہ پاکستان کے مشکل معاشی حالات گزر چکے، تاہم مارکیٹ سے آنے والی خبریں کچھ اور ہی کہانی بیان کرتی ہیں۔ حکومتی مدت ختم ہونے سے قبل ڈالر کی اونچی اڑان دوبارہ شروع ہو گئی ہے جس کے بعد ڈالر ٹرپل سینچری مکمل کرنے سے چند قدم دور رہ گیا ہے۔ کاروباری ہفتے کے آغاز پر ہی روپیہ مزید کمزور ہو گیا اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 295 روپے ہو گئی۔
کاروباری ہفتے کے پہلے ہی روز اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 3 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 46 پیسے اضافے کے بعد 287 روپے 42 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ یہاں واضح رہے کہ 13 جماعتوں کی اتحادی حکومت کے 15 ماہ پاکستانی روپیہ کیلئے 75 سالوں کے دوران سب سے بدترین وقت ثابت ہوئے۔ 15 ماہ میں انٹربینک مارکیٹوں میں ڈالر 105 روپے سے زائد مہنگا ہو چکا۔
ڈالر کی قیمت میں اس قدر ہوشربا اضافے اور روپیہ کی بدتری بے قدری کی وجہ سے صرف 15 ماہ میں پاکستان کے واجب الادا قرضوں میں ہزاروں ارب روپے کا اضافہ ہو چکا۔ دوسری جانب پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بھی پیر کا روز مایوس کن ثابت ہوا۔ پاکستان سٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد کاروبار کا منفی اختتام ہوا۔ 100 انڈیکس 199 پوائنٹس کمی کے ساتھ 48 ہزار 386 پوائنٹس پر بند ہوا۔ کاروباری ہفتے کے پہلے روز سٹاک مارکیٹ میں 14.52 ارب روپے مالیت کے 38 کروڑ شیئرز کا لین دین ہوا، مارکیٹ کیپٹلائزیشن 32 ارب روپے کم ہوکر 7257 ارب روپے ہو گئی۔