لاہور : (نیوز ڈیسک) سو ل جج کی اہلیہ کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بننے والی بچی لاہور جنرل ہسپتال میں بدستور زیر علاج ہے تاہم بچی کی طبعیت میں اتار چڑھاؤ جاری ہے۔
پوسٹ گریجویٹ کالج لاہور کے پرنسپل پروفیسرالفرید ظفر نے بتایا ہے کہ آج صبح چار بجے بچی کا آکسیجن لیول اچانک کم ہو گیا تھا ، طبیعت بگڑنے پر بچی کو دوبارہ آکسیجن لگا دی گئی ہے، گزشتہ روز بچی (رضوانہ) کی طبیعت بہتر تھی، وہ خوش گوار موڈ میں بات کرتی رہی، گھر جانے کی ضد کر رہی تھی ۔
انہوں نے کہا کہ آکسیجن لیول کم ہونے پر پھیپھڑوں کے ڈاکٹر کو بھی میڈیکل بورڈ میں شامل کر لیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا ہے کہ میڈیکل بورڈ رضوانہ کی طبیعت بگڑنے کا جائزہ لے گا جبکہ سپیشل 12 رکنی میڈیکل بورڈ آج دوبارہ بچی کا طبی معائنہ کرے گی ، میڈیکل بورڈ بچی کے پلیٹ لیٹس کی صورتحال پر بھی بات کرینگے جبکہ رضوانہ کے بیس لائن ٹیسٹ سمیت کچھ تشخیصی ٹیسٹ بھی کیے جائیں گے ۔
پروفیسر الفرید ظفر نے بتایا ہے کہ رضوانہ نے کھانا پینا بھی شروع کر دیا ہے ، جسم میں انفیکشن ریشو بھی بہتر ہو رہی ہے، رضوانہ کے سر کی روزانہ 3 مرتبہ پٹی تبدیل ہو رہی ہے، کمر پر زخم کی صفائی اور مرہم پٹی پلاسٹک سرجری والے کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ تشدد کی شکار گھریلو ملازمہ رضوانہ 6 روز سے جنرل ہسپتال کے آئی سی یو میں زیر علاج ہے ۔