اسلام آباد (نیوز ڈیسک) الیکشن کمیشن کا عمران خان کو گرفتار کرنے کا حکم، توہین الیکشن کمیشن کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے گئے۔ تفصیلات کے مطابق پیر کے روز الیکشن کمیشن میں چیئرمین پی ٹی آئی، فواد چودھری اور اسدعمر کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت ہوئی، ممبر سندھ نثار درانی کی سربراہی میں چار رکنی کمیشن نے سماعت کی، چیئرمین پی ٹی آئی، فواد چودھری اور اسدعمر کے وکلاء الیکشن کمیشن میں پیش نہیں ہوئے۔
اسد عمر کے معاون وکیل نے کمیشن کو بتایا کہ اسد عمر کے کیسز ہیں اور ڈاکٹر کے پاس ٹائم لیا ہے، آپ حاضری سے استثنیٰ دیں، اسد عمر یہاں حاضر ہوتے رہے ہیں، جس پر ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ آپ درخواست جمع کرا دیں۔
فواد چودھری اور ان کے وکیل فیصل چودھری بھی پیش نہیں ہوئے، ان کے معاون وکیل نے بتایا کہ فواد چودھری لاہور جبکہ فیصل چودھری اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہیں، فیصل چودھری نے آنے کا کہا ہے۔
عدم پیشی پر الیکشن کمیشن نے چیئرمین پی ٹی آئی اور فواد چودھری کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے، اسلام آباد پولیس کو چیئرمین پی ٹی آئی کو گرفتار کر کے کل 10 بجے پیش کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی گئی۔ اس سے قبل سپریم کورٹ نے وکیل قتل کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔ پیر کے روز کوئٹہ میں وکیل عبدالرزاق شر کے قتل کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی نامزدگی کے خلاف اپیل پر سماعت سپریم کورٹ میں ہوئی، جس میں عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو 9 اگست تک گرفتار کرنے سے روکتے ہوئے اپیل پر آئندہ سماعت 9 اگست تک ملتوی کردی۔
دوران سماعت بلوچستان حکومت کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ کم از کم چیئرمین پی ٹی آئی کو کہیں کہ وہ جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں۔ جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیے کہ ہم فی الحال اس نوعیت کا کوئی آرڈر جاری نہیں کریں گے۔ جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دئیے کہ درخواست گزار نے تو ایف آئی آر کے مندرجات کو چیلنج کررکھا ہے، درخواست گزار کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ جے آئی ٹی متنازع ہے، ہم اسے تسلیم نہیں کرتے۔