اسلام آباد ہائیکورٹ نے سپرٹیکس کا نفاذ غیر آئینی قرار دے دیا

عدالت نے مختلف اداروں اور کمپنیوں کی درخواستیں منظور کر لیں،سپر ٹیکس کے ڈیمانڈ اور ریکوی کے تمام نوٹسز کالعدم قرار دے دئیے گئے

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سپر ٹیکس کا نفاذ غیر آئینی قرار دے دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے سپرٹیکس کے نفاذ کیخلاف مختلف اداروں اور کمپنیوں کی جانب سے دائر درخواستیں منظور کر لیں،جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے سپر ٹیکس کے نفاذ کیخلاف دائر درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے اربوں روپے کے سپر ٹیکس کا نفاذ غیر آئینی قرار دے دیا،جبکہ حکومت کی جانب سے سپر ٹیکس اکٹھا کرنے کا اقدام بھی غیر قانونی قرار دیا گیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے انکم ٹیکس آرڈیننس کی شق 4 سی کو غیر آئینی قرار دے دیا،عدالت نے سیکشن 4 سی کے حوالے سے تفصیلی فیصلے میں بھی وضاحت کر دی،اسلام آباد ہائیکورٹ نے سپر ٹیکس کے ڈیمانڈ اور ریکوی کے تمام نوٹسز کالعدم قرار دے دئیے۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں لاہور ہائیکورٹ نے سپر ٹیکس کو 10 فیصد سے کم کر کے 4 فیصد کرنے کے ساتھ سولہ سیکٹرز میں شامل بڑی کمپنیوں پر سپر ٹیکس کے نفاذ کو بھی درست قرار دیا تھا۔

جسٹس جواد حسن نے 30 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا جس میں کہا گیا کہ 300 ملین سے زائد آمدن والی بڑی کمپنیوں پر سپر ٹیکس کا نفاذ درست ہے،قانون کے تحت سپر ٹیکس 4 فیصد سے زائد لاگو ہی نہیں ہو سکتا۔ تحریری فیصلے میں قرار دیا گیا کہ سپر ٹیکس اضافی ٹیکس ہے جو صرف کم ازکم ایک فیصد اور زیادہ سے زیادہ چار فیصد تک لاگو ہو سکتا ہے۔تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ پاکستان کو 30 جون سے پہلے ٹیکس ریکوری کرنا لازم تھا،سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں تمام کمپنیاں چار فیصد سپر ٹیکس جمع کروا چکی ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا کہ عدالتی فیصلے سے سولہ سیکٹرز میں موجود بڑی کمپنیوں کو مزید ٹیکس نہیں دینا پڑے گا،ماضی میں بھی تین یا چار فیصد سے زیادہ سپر ٹیکس لگانے کی مثال نہیں ملتی۔