اب بجلی کے بل بھی ملکی آبادی کے بڑے حصے کی دسترس سے نکل جائیں گے، جبکہ پی ڈی ایم ابھی بھی پیسا بنانے میں مصروف ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کا ٹویٹ
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ منی لانڈرز کی سرکار نے متوسط اور تنخواہ دار طبقے کو مہنگائی تلے کچل کے رکھ دیا، اب بجلی کے بل بھی ملکی آبادی کے بڑے حصے کی دسترس سے نکل جائیں گے، جبکہ پی ڈی ایم ابھی بھی پیسا بنانے میں مصروف ہے۔ انہوں نے بجلی مہنگی ہونے پر ٹویٹر پر اپنے ردعمل میں کہا کہ منی لانڈرز کی سرکار نے غریب، متوسط اور تنخواہ دار طبقے کو تاریخی مہنگائی کے بوجھ تلے ہی نہیں کچل کر رکھ دیا بلکہ اب تو خاص طور پر بجلی کے بل بھی ملکی آبادی کے ایک بڑے حصے کی دسترس سے نکل جائیں گے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اس دوران پی ڈی ایم کو این آر او کی صورت میں اپنے اربوں ڈالرز کے مقدمات سے مکمل نجات ہی میسّر نہیں آئی بلکہ یہ ابھی بھی (قوم کو لوٹ کر) پیسہ بنانے میں مصروف ہیں جبکہ نیب اور ایف آئی اے کا واحد مقصد تحریک انصاف کو ہدفِ انتقام بنانا ہی رہ گیا ہے۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ میں توشہ خانہ کیس قابل سماعت قرار دینے کیخلاف چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست سماعت کیلئے مقررکردی گئی ہے۔
چیف جسٹس عامر فاروق 17 جولائی کو چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کریں گے۔چیف جسٹس کی طبیعت ناسازی کے باعث رواں ہفتے درخواست پر سماعت نہیں ہوسکتی تھی۔ ٹرائل کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف توشہ خانہ کیس قابل سماعت قرار دیا تھا۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کیس قابل سماعت قرار دینے کا فیصلہ چیلنج کررکھا ہے۔ یاد رہے عدالتی وارننگ کے باوجود پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان 13 جولائی کو بھی توشہ خانہ کیس میں پیش نہیں ہوئے، تاہم ان حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی گئی تھی۔
ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور نے چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف توشہ خانہ کیس کی سماعت کی۔ بیرسٹر گوہر علی نے چیئرمین پی ٹی آئی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی جسے عدالت نے منظور کرلیا۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے توشہ خانہ کیس میں مزید گواہان کو شامل کرنے کیلئے درخواست دائر کی گئی۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیس کو ہفتے کے روز سماعت کیلئے مقرر کر رہا ہوں۔
بیرسٹر گوہر علی نے استدعا کی کہ سماعت پیر والے روز ہو جائے تو بہتر ہوگا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ الیکشن کمیشن ہفتے کے روز جبکہ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلاء پیر کے روز مزید گواہان شامل کرنے سے متعلق درخواست پر دلائل دے دیں۔ الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز نے استدعا کی کہ ہم 14 جولائی کو دلائل دینا چاہتے ہیں۔ 15 جولائی کو کچھ مصروفیات ہیں۔ عدالت نے الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز کی استدعا منظور کرتے ہوئے تاریخ تبدیل کر دی۔