پولیس سے لڑائی جھگڑا اور کار سرکار میں مداخلت، پرویز الہیٰ کی درخواستِ ضمانت خارج

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نےسابق وزیر اعلی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی درخواست ضمانت خارج کی

لاہور(نیوز ڈیسک) انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے پولیس سے لڑائی جھگڑا اور کار سرکار میں مداخلت کے مقدمے میں سابق وزیر اعلی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی درخواست ضمانت خارج کردی ۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے ضمانت پر سماعت کی۔ پرویز الہی کے خلاف تھانہ غالب مارکیٹ میں مقدمہ درج ہے۔دورانِ سماعت تفتیشی افسر نے کہا کہ پرویز الہٰی کی گرفتاری نہیں ڈالی، مقدمے کا ریکارڈ کیسے پیش کردیں۔
پولیس نے کہا کہ پرویز الہی کی ضمانت قبل از وقت ہے۔ تفتیشی افسر نے بتایا کہ پرویز الہٰی سے تفتیش نہیں کی۔ چوہدری پرویز الہی اور دیگر19 افراد کے خلاف تھانہ غالب مارکیٹ پولیس نے اقدام قتل ، کار سرکار میں مداخلت اور دہشت گردی سمیت 9 دفعات کے تحت مقدمہ درج کر رکھا ہے ۔
29 اپریل کو جب انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے پرویز الٰہی کے گھر آپریشن کے دوران پولیس پر حملے کے معاملے پر سماعت کی تو عدالت کو بتایا گیا کہ ملزمان کے خلاف تھانہ غالب مارکیٹ میں مقدمہ درج ہے، کارکنان پر پرویز الٰہی کے گھر پولیس آپریشن کے دوران پیٹرول بم پھینکنے ، پتھراو اور کار سرکار میں مداخلت کا الزام ہے، ملزمان سے واقع کی تفصیلات اور برامدگیاں کرنی ہیں، ملزمان کا 7 روزہ جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔

پرویز الٰہی اور گرفتار ملزمان کے وکیل عاصم چیمہ اور عامر سعید راں نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پرویز الٰہی نے لاہور ہائیکورٹ سے حفاظتی ضمانت کروا رکھی ہے مگر پولیس نے سابق وزیراعلی پنجاب کے گھر کا غیر قانونی طور پر محاصرہ کیا، گرفتار ملزمان پرویز الٰہی کے گھریلو ملازمین ہیں، ان میں کوئی مالی ہے کوئی باورچی ہے، ملزمان کو مقدمہ سے ڈسچارج کیا جائے۔