اگر پاکستانی حکومت پاکستان کو احمد آباد میں ہندوستان کیخلاف کھیلنے کی اجازت نہیں دیتی ہے تو چنئی کو بیک اپ آپشن کے طور پر استعمال کیا جائیگا: وکرانت گپتا
ممبئی (سپورٹس ڈیسک) معروف بھارتی اسپورٹس صحافی وکرانت گپتا کی رپورٹ کے مطابق چنئی کو 2023ء کے ورلڈ کپ میں پاک بھارت تصادم کے لیے بیک اپ مقام سمجھا جا رہا ہے۔ یہ میچ 15 اکتوبر کو احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں ہونا ہے۔ تاہم، اگر پاکستانی حکومت ٹیم کو احمد آباد میں کھیلنے کی اجازت نہیں دیتی ہے، تو چنئی کو کرکٹ بورڈ کی جانب سے متبادل آپشن کے طور پر غور کیا جا رہا ہے۔
وکرانت گپتا نے آج تک پر کہا کہ “اگر پاکستانی حکومت پاکستان کو احمد آباد میں ہندوستان کے خلاف کھیلنے کی اجازت نہیں دیتی ہے، تو چنئی کو بیک اپ آپشن کے طور پر استعمال کیا جائے گا” ۔ اس سے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے منگل کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی جانب سے اعلان کردہ ون ڈے ورلڈ کپ 2023 کے شیڈول پر اپنا باضابطہ موقف شیئر کیا ہے۔
پی سی بی کے ترجمان نے زور دے کر کہا کہ ٹورنامنٹ میں ٹیم کی شرکت حکومتی منظوری سے مشروط ہے۔ پی سی بی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’بورڈ کو بھارت کے کسی بھی دورے کے لیے حکومت پاکستان کی منظوری درکار ہے، جس میں میچ کے مقامات بھی شامل ہیں۔ “ہم رہنمائی کے لیے اپنی حکومت سے رابطہ کر رہے ہیں، اور جیسے ہی ہمیں ان کی طرف سے کچھ سننے کو ملے گا، ہم ایونٹ اتھارٹی [ICC] کو اپ ڈیٹ کریں گے۔
یہ موقف اس کے مطابق ہے جو ہم نے آئی سی سی کو کچھ ہفتے پہلے بتایا تھا جب انہوں نے ڈرافٹ شیڈول ہمارے ساتھ شیئر کیا تھا اور ہماری رائے مانگی تھی۔ دریں اثناء پاکستان کے سابق کرکٹر وسیم اکرم نے 2023ء ورلڈ کپ کے لیے احمد آباد کے انتخاب پر غیر ضروری تنازعہ پیدا کرنے پر پی سی بی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ وسیم اکرم نے منگل کو کراچی میں ایک تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو غیر ضروری تناؤ سے گریز کرنا چاہیے اور ان مقامات پر میچز کھیلنا چاہیے جہاں وہ شیڈول ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ “میں ان غیر ضروری بیانات کو نہیں سمجھتا جیسے ‘ہم احمد آباد میں نہیں کھیلیں گے’۔ پاکستان کے کھلاڑیوں سے پوچھیں، انہیں کوئی پرواہ نہیں، وہ وہیں کھیلیں گے جہاں انہیں کھیلنا ہے‘‘۔