کورونا وبائ آئندہ سال 2022ئ میں بھی ختم ہونے کا امکان نہیں

لندن (ابیورو رپورٹ) مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس نے دعویٰ کیا ہے کہ کورونا وبائ آئندہ سال 2022ئ میں بھی ختم ہونے کا امکان نہیں، امید ہے آئندہ سال کے اختتام تک معمولات زندگی پہلے کی طرح بحال ہوجائیں گے ، بل گیٹس فاو ¿نڈیشن نے کورونا کی تشخیص، ویکسین کی تیاری کیلئے 1.75بلین ڈالر کی رقم خرچ کی ہے۔ انہوں نے پولش اخبار اور ٹی وی این 24 کو اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ عالمی ادارہ صحت کے تحت رواں سال2021 کے اختتام تک غریب ممالک کو کورونا ویکسین کی تقریباً دو ارب خوراکیں فراہم کردی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وبائ پوری دنیا کیلئے ایک بھیانک خواب بن گئی ہے، کورونا وبائ آئندہ سال 2022ئ میں بھی ختم ہونے کا امکان نہیں، امید ہے آئندہ سال کے اختتام تک معمولات زندگی پہلے کی طرح بحال ہوجائیں گے۔
بل گیٹس فاو ¿نڈیشن نے کورونا وبائ سے نمٹنے، اس کی تشخیص، ویکسین کی تیاری کیلئے 1.75بلین ڈالر کی رقم خرچ کی ہے۔ واضح رہے اس سے قبل بل گیٹس نے یشن گوئی کی تھی کہ سال2021 کے موسم گرما تک دنیا کی زندگی قدرے معمول پر آجائے گی لیکن اب بل گیٹس نے ایک بار کورونا وبائ پھیلنے کا مزید وقت دے دیا ہے۔
جبکہ انہوں نے کوئی وضاحت بھی پیش کی نہیں کی۔ دوسری جانب اقوام متحدہ کے 193 رکن ممالک میں سے اکثریت نے کورونا ویکسین تک مساوی رسائی کی حمایت کی ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے ایک بیان میں کہا گیا کہ صرف تیرہ ممالک نے اس سیاسی اعلامیے کی مخالفت کی جس میں شمالی کوریا، میانمار، شام، وسطی افریقی جمہوریہ اور جنوبی سوڈان شامل ہیں۔ عالمی ادارہ صحت نے امیر ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ جلد سے جلد غریب ملکوں کو کووڈ انیس ویکسین کی خوراک کے عطیے کو یقینی بنائیں۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق ابھی تک چھتیس ملکوں کو اس ویکسین کی ایک بھی خوراک نہیں ملی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں