تہران (انٹرنیشنل ویب ڈیسک) ایران میں خواتین کے سٹیڈیم میں داخلے پر پابندی کا فیصلہ کر لیا گیا ہے، یہ پابندی ایلومینیم ریک اور استقلال تہران کے میچ کے واقعے کے بعد بحال کی گئی ہے۔ العربیہ میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق ایرانی فٹ بال فیڈریشن نے حکم دیا ہے کہ ملک کے شمال مغرب میں واقع شہر تبریز میں خواتین کے سٹیڈیم میں داخلے پر پابندی عائد کی جائے۔
’’ٹریکٹر سازی‘‘ سٹیڈیم میں ہونے والے میچ کے واقعات کے بعد دیئے گئے اس حکم میں واضح نہیں کیا گیا کہ یہ پابندی تبریز میں ہوگی یا پورے ملک میں۔
مبصرین کا خیال ہے کہ ایک خاتون نے گزشتہ ہفتے سٹیڈیم پر دھاوا بولا تھا اور اسی خاتون کی وجہ سے ایرانی فیڈریشن نے یہ فیصلہ کیا ہے، خاتون ’’استقلال تہران‘‘ اور ’’ایلومینیم ریک‘‘ کی ٹیموں کے درمیان ایک راؤنڈ میچ میں میدان کی طرف بھاگی اور ’’استقلال تہران‘‘ کے گول کیپر سید حسین حسینی کو گلے لگا لیا۔
حسین حسینی پر 4500 ڈالر جرمانہ عائد کیا گیا اور اسے ایک میچ کے لیے معطل کر دیا گیا، کھلاڑی نے پریس بیانات میں کہا کہ وہ اس لڑکی کے لیے جرمانہ ادا کرے گا۔