نیویارک :(انٹرنیشنل ویب ڈیسک ) ٹینیسی کے قانون سازوں نے امریکی ریاست کے اساتذہ کو سکول میں چھپا کر پستول لے جانے کی اجازت کا بل منظور کر لیا جبکہ مخالفین نے گیلری سے بل کی مخالفت میں نعرے لگائے۔ ٹینیسی کے ریپبلکن اکثریت کے حامل ایوان میں بل 28کے مقابلے میں 68 ووٹوں سے منظور کیا گیا،امریکی ریاست کے سینیٹ نے اس ماہ کے شروع میں بل منظور کیا تھا۔
گزشتہ سال نیش وِل کے ایک سکول میں فائرنگ کے نتیجے میں تین بچے اور عملے سمیت چھ افراد ہلاک ہو گئے تھے تب سے ٹینیسی میں اسلحے کے قوانین پر گرما گرم بحث دیکھنے کو ملی ہے۔
ایوان میں موجود کچھ ڈیموکریٹس نے دارالحکومت کے اندر مظاہروں کی قیادت کرنے میں مدد کی جس کے نتیجے میں انہیں گزشتہ سال ادارے سے مختصر مدت کے لیے نکال دیا گیا۔
ریاست کے نمائندہ اور ایک ڈیموکریٹ جسٹن پیئرسن جنہیں گذشتہ سال ووٹنگ سے پہلے ایوان سے ہٹا دیا گیا تھا، انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ یہ ٹینیسی، ہمارے بچوں، ہمارے اساتذہ اور کمیونٹیز کے لیے ایک خوفناک دن ہے، بچوں کی حفاظت کے بجائے انہوں نے بندوقوں کی دوبارہ حفاظت کی ہے۔
خیال رہے گزشتہ 25 سالوں میں امریکہ میں سکولوں میں فائرنگ کے متعدد واقعات کے جواب میں ریپبلکن اور دیگر قدامت پسند اراکین نے اکثر اساتذہ کو مسلح کرنے پر زور دیا ہے۔ واضح رہے ان اقدامات کے حامیوں کا خیال ہے کہ مسلح اساتذہ سکول میں ممکنہ فائرنگ کرنے والوں کو روکتے ہیں جبکہ مخالفین کا کہنا ہے کہ سکول میں بندوقیں ممکنہ طور پر صرف افسوسناک حادثاتی فائرنگ کا باعث بنیں گی۔