ام رباب کیس میں پیپلز پارٹی کے 2 ارکان اسمبلی کی نامزدگی کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ

سندھ ہائی کورٹ نے ام رباب کیس میں پیپلز پارٹی کے 2 ارکان اسمبلی کی نامزدگی سے متعلق عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

سندھ ہائی کورٹ لاڑکانہ سرکٹ کورٹ کے جج جسٹس سید ارشاد علی شاہ نے پیپلز پارٹی کے ایم پی اے سردار خان چانڈیو اور دیگر کی جانب سے ام رباب کیس میں مقامی عدالت کے فیصلے کے خلاف آئینی پٹیشن کی سماعت کی۔
دوران سماعت ام رباب اور ایم پی اے سردار خان چانڈیو اپنے وکلاء کے ساتھ ہائی کورٹ میں پیش ہوئے۔ فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔
سماعت کے بعد ام رباب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عدلیہ پر اعتماد کر اظہار کیا۔
ام رباب نے کہا کہ حیرت انگیز طور پر اور بدقسمتی سے وکیل استغاثہ نے ہماری مخالفت کی، حالانکہ قانون کے مطابق پراسیکیوٹر کو ہمارے موقف کی حمایت کرنی چاہیے۔
ام رباب چانڈیو نے مزید کہا کہ سندھ حکومت سرکاری آلہ کاروں کے ذریعے ملزمان کو پشت پناہی کر رہی ہے، یہ اپنی حرکتوں سے خود کو اور سندھ حکومت کا پردہ چاک کر رہے ہیں۔
کیس کا پس منظر
17 جنوری 2018 کو دادو کے نواحی قصبے میہڑ میں ام رباب چانڈیو کے والد ، چچا اور دادا کو قتل کیا گیا تھا۔
ام رباب چانڈیو کا موقف ہے کہ یہ تینوں قتل پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی برہان خان چانڈیو اور سردار خان چانڈیو نے کرائے۔
ام رباب چانڈیو نے 3 اہل خانہ کے قتل پر انصاف کے لیے سپریم کورٹ کا دروازہ بھی کھٹکھٹایا تھا۔
گزشتہ برس ستمبر میں دادو کی کرمنل ماڈل عدالت نے پیپلزپارٹی کے ارکان صوبائی اسمبلی سردار خان چانڈیو اور برہان خان چانڈیو کو مقدمے میں نامزد کرنے کا حکم دیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں