احتساب عدالت کی جانب سے بیانات پر پابندی کے خلاف عمران خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائرکردی

حکم نامہ آئین کے آرٹیکل 19 اور 19 اے کے خلاف ہے لہذا فیصلہ ہونے تک احتساب عدالت کا 19 اپریل کا حکم نامہ معطل کیا جائے.درخواست میں استدعا

اسلام آباد( نیوز ڈیسک ) تحریک انصاف کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے احتساب عدالت کے فیصلے کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا عمران خان نے سلمان اکرم راجہ کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی ہے جس میں کہا گیا ہے احتساب عدالت نے جیل ٹرائیل کے دوران سابق وزیراعظم کے صحافیوں کے ساتھ گفتگو کے دوران ریاستی اداروں ‘سیاسی امور سے متعلق بیانات دینے سے روک دیا ہے.
درخواست میں کہا گیا ہے کہ احتساب عدالت نے فیصلے میں کہا کہ صحافیوں کو اپنی رپورٹنگ صرف ٹرائل کی حد تک محدود رکھنے وکلا اور گواہان کے بیانات رپورٹ نہ کرنے کی ہدایت کی ہے.
درخواست میں کہا گیا ہے کہ اوپن کورٹ میں موجود صحافیوں کے حقوق پر کوئی قدغن نہیں لگائی جا سکتی درخواست میں یہ بھی موقف اختیار کیا گیا ہے کہ صحافیوں کو ٹرائل کے دوران وکلا، گواہان یا ملزمان کے بیانات نشر کرنے سے نہیں روکا جاسکتا، درخواست میں یہ کہا گیا ہے کہ نہ صرف ملزم کا بیان دینا اور میڈیا کا اس بیان کو رپورٹ کرنا آئین کے آرٹیکل 19 کے تحت محفوظ ہے بلکہ پاکستانی عوام کا بانی پی ٹی آئی کے بیانات سے آگاہ رہنا آرٹیکل 19 اے کے تحت بھی محفوظ ہے.

درخواست میں اس بات کا ذکر کیا گیا ہے کہ احتساب عدالت کا 19 اپریل کا حکم نامہ آئین کے آرٹیکل 19 اور 19 اے کے خلاف ہے لہذا احتساب عدالت 19 اپریل کا حکم نامہ کالعدم قرار دیا جائے. درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ احتساب عدالت کو سابق وزیراعظم اور تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کو سیاسی بیانات دینے سے نہ روکنے کے احکامات جاری کیے جائیں اور درخواست پر فیصلہ ہونے تک احتساب عدالت کا 19 اپریل کا حکم نامہ معطل کیا جائے.