قندیل بلوچ قتل کیس، مرکزی ملزم بھائی وسیم کو بری کر دیا گیا

ہائیکورٹ ملتان بینچ نے راضی نامے اور گواہوں کے منحرف ہونے پر ملزم کو بری کیا

لاہور ( کرائم ڈیسک ) معروف ماڈل قندیل بلوچ کو قتل کرنے والے بھائی ملزم وسیم کو بری کر دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق ماڈل قندیل بلوچ قتل کیس کے مرکزی ملزم بھائی وسیم کو بری کر دیا۔ہائیکورٹ ملتان بینچ نے مرکزی ملزم وسیم کو بری کیا۔مرکزی ملزم کی والدہ نے عدالت میں راضی نامہ جمع کروایا۔ہائیکورٹ ملتان بینچ نے راضی نامے اور گواہوں کے منحرف ہونے پر ملزم کو بری کیا۔
عدالت میں قندیل بلوچ کے والدین نے اپنے بیٹوں کو معاف کرنے کی درخواست دائر کی تھی۔ جس میں موقف اپنایا گیا ہم نے اپنے بیٹوں محمد وسیم اور اسلم شاہین کو اللہ کے واسطے معاف کیا، عدالت بری کرے۔قندیل بلوچ کو 15 جولائی 2016 کو اس کے بھائی وسیم نے مظفر آباد میں قتل کر دیا تھا۔
قندیل بلوچ کے والد محمد عظیم نے بیٹے محمد وسیم اور اس کے ساتھیوں حق نواز، ظفر اور ڈرائیور باسط کیخلاف مقدمہ درج کروایا تھا۔

پولیس نے قندیل بلوچ کے بھائیوں محمد عارف، اسلم شاہین اور مفتی عبدالقوی کو بھی شامل تفتیش کیا تھا۔ ملزمان نے اپنی بہن قندیل بلوچ کو سوشل میڈیا پر ویڈیوز کی وجہ سے غیرت کے نام پر قتل کا اعتراف کیا تھا۔ 23 اگست2019ء کو ماڈل کورٹ نے قندیل بلوچ کے والدین کی ملزم بیٹوں کو معاف کرنے کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ مزید فیصلہ شہادتیں قلمبند ہونے کے بعد کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ قندیل بلوچ ملک کی معروف ماڈل تھیں اور ایک بہت بڑی سوشل میڈیا سٹار بھی تھیں۔سوشل میڈیا پر قندیل کے چاہنے والوں کی تعداد لاکھوں میں تھیں۔قندیل بلوچ روز اپنی ویڈیوز اپلوڈ کرتی تھیں۔قندیل بلوچ کے قتل سے کچھ روز قبل اس نے مفتی عبدالقوی سے ملاقات کی تھی یہ ملاقات خبروں کی زینت بن گئی۔جس کے بعد قندیل کے بھائی نے قندیل کو ملتان میں غیرت کے نام پر قتل کر دیا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں