بلوچستان میں پراسرار لاشیں برآمد ہونے لگیں، ایک لاش تیرتی ہوئی کراچی پہنچ گئی

حب کینال سے جوان العمر شخص کی لاش ملی جسے زنجیروں سے باندھا گیا تھا۔یہ لاش بلوچستان سے تیرتے ہوئے کراچی کی حدود میں پہنچی۔ سینئر سپرنٹنڈٹ پولیس ویسٹ سہائی عزیز کا بیان

کراچی( نیوز ڈیسک ) بلوچستان میں پراسرار لاشیں برآمد ہونے لگیں، ایک لاش تیرتی ہوئی کراچی پہنچ گئی۔جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ روز حب کے قریب سے ملنے والی لاش کو ہتھکڑی لگی ہوئی تھی،اسی علاقے سے حب ندی میں تیرتی زنجیروں سے بندی لاش بھی کراچی پہنچی۔اس حوالے سے سینئر سپرنٹنڈٹ پولیس ویسٹ سہائی عزیز کا کہنا ہے کہ رات گئے منگھو پیر کے علاقے میں حب ڈیم سے کراچی کو پانی سپلائی کرنے والی حب کینال سے جوان العمر شخص کی لاش ملی جسے زنجیروں سے باندھا گیا تھا۔
یہ لاش بلوچستان سے تیرتے ہوئی کراچی کی حدود میں پہنچی۔لاش کی تاحال شناخت نہیں ہو سکی،نادارا حکام سے رابطہ کرکے بائیو میٹرک کے ذریعے متوفی کی شناخت کی جائے گی۔علاوہ ازیں لسبیلہ کے قریب ڈام کے ساحل سے بھی دو روز قبل ایک شخص کی ہتھکڑی لگی لاش برآمد ہوئی تھی۔

ایدھی ذرائع کے مطابق لاش کے کپڑوں اور وضع قطع سے متوفی کا کسی کھاتے پیتے گھرانے سے تعلق ظاہر ہوتا ہے۔

ایس او تھانہ وندر قاضی صابر کے مطابق لاش کو پوسٹ مارٹم اور ڈی این اے کی غرض سے کوئٹہ منتقل کیا گیا ہے۔دوسری جانب خیرپور میں ماں سے چھینا گیا کمسن بچہ قتل ہو گیا نہر سے لاش برآمد ہوئی۔کہ ماں اپنے بچے کو دوائی دلانے کے لیے اسپتال لے گئی تھی دوائی دلا کر وہ واپس آرہی تھی تو نامعلوم ملزمان خاتون کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد بچے کو چھین کر فرار ہوگئے تھے۔ خاتون نے واقعے پر آبدیدہ ہوتے ہوئے ساری روداز سنائی تھی اور پولیس حکام سے بچے کی بازیابی کا مطالبہ کیا تھا۔بچے کی لاش گھر پہنچنے پر کہرام برپا ہوگیا، والدہ نے بتایا کہ پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج نہیں کیا گیا تھا۔معصوم بچے ذیشان کی لاش علی نواز واہ سے برآمد کرلی گئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں