اوباش نوجوانوں نے گھر میں گھنس کر بیٹے کی موجودگی میں خاتوں کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا

راولپنڈی (میڈیا ڈسک) راولپنڈی میں اوباش نوجوانوں نے گھر میں گھنس کر بیٹے کی موجودگی میں شادی شدہ خاتوں کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا، ملزمان نے زیادتی کی ویڈیو بھی ریکارڈ کر لی- تفصیلات کےمطابق خواتین سے زیادتی کے واقعات کنٹرول سے باہر ہو گئے،راولپنڈی کے علاقے کہوٹہ میں 5 افراد نے گھر میں گھس کر شادی شدہ خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا دیا،درندہ صفت ملزم زیادتی کرتے ہوئے ویڈیو بھی بناتے رہے۔
تھانہ کہوٹہ میں درج ایف آئی آر میں خاتون نے موقف اپنایا ہے کہ وہ اپنے 9 سالہ بیٹے کے ساتھ گھر میں موجود تھی کہ دوپہر 3 بجے مرکزی ملزم کامل شاہ، منیر عرف کالا شاہ اور دیگر 3 نامعلوم ملزم اسلحے کے ساتھ گھر کے دروازے کو توڑ کر میرے کمرے میں داخل ہوگئے، اس دوران ایک ملزم نے میرے بیٹے کو اٹھا لیا جبکہ ایک نے مجھے گریبان سے پکڑ کر گرا دیا اور میرے کپڑے پھاڑ دیئے اور میرے ساتھ زبردستی کرنے کی کوشش کی۔

متاثرہ خاتون کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے درعمل کے طور پر شور شرابا اور چیخ و پکار شروع کردی جس پر ملزم کالا شاہ نے دھمکی دی کہ اگر تم ہماری بات نہیں مانوں گی تو تمھاری آنکھوں کے سامنے تمھارے بیٹے کو قتل کردیں گے چنانچہ ڈر وخوف اور بیٹے کی جان بچانے کی خاطر ان کی بات ماننے کو تیار ہوگئی جس کے بعد درندہ صفت ملزموں نے باری باری جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور اس کی ویڈیو ریکارڈ کرلی۔
خاتون کا کہنا تھا کہ میں معافیاں مانگتی رہی مگر ظالموں کو ترس نہ آیا۔ خاتون کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ ملزم جاتے وقت گھر سے 7 لاکھ روپے نقدی، طلائی زیورات بھی لوٹ کر لے گئے۔ ویڈیو کو بنیاد بنا کر ملزم کامل شاہ اور منیر کی جانب سے خاتون کو بلیک میل کیا جاتا رہا کہ اگر میں نے ان کی بات نہ مانی تو مذکورہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کردیں گےچنانچہ ملزموں کی جانب سے کچھ وقت بعد خاتون سے مزید رقم کا مطالبہ کیا گیا جس پر خاتون نے ان کی بات نہ مانی اور بلیک میل ہونے سے انکار دیا۔
تاہم ملزموں نے ردعمل کے طور پر مذکورہ ویڈیو کو شوشل میڈیا پر وائرل کر دیا جس پر ان کے شوہر نے انہیں طلاق دے دی۔ خیال رہے متاثرہ خاتون نے سی پی او راولپنڈی کی کھلی کچہری میں پیش ہوکر ملزموں کے خلاف قانونی کارروائی و تحفظ فراہم کرنے کی درخواست کی تھی جس پر فوری طور پر قانونی کارروائی کے احکامات جاری کئے گئے۔ واضح رہے کہ ملک بھر میں زیادتی کے واقعات میں بڑھوتری دیکھنے میں ا?ئی ہے۔
حال ہی میں زیادتی کا ایک خوفناک واقعہ لاہور میں پیش آیا۔ جب منہ بولے چچا نے بھتیجی کو نشہ دے کر زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔ایڈیشنل سیشن جج مقصور احمد کی عدالت میں مرزا شوکت بیگ نے شکیلہ بی بی کو بچوں اور شوہر کے ہمراہ پیش کیا۔خاتون نے عدالت کو بتایا کہ وہ محنت مزدوری کرتی ہے ان کے گھر پر منہ بولا چچا رہتا تھا ،میںاس باپ کو سمجھتی تھی مجھے نہیں معلوم تھا کہ جس کو باپ سمجھتی ہوں گی اس کی نیت ٹھیک نہیں۔
چندہ ماہ قبل وہ اس کو وحدت کالونی سے عبدالمالک لے گیا جہاں اس نے تین افراد کے ساتھ مل کر مجھے نشہ دیا،بعد میں میرے ساتھ چار روز تک زیادتی کی۔مجھے کوٹ عبدالمالک محبوس رکھا جہاں سے وہ بھاگ کر گھر ا?ئی اور عدالت میں پیش کر دیا۔متاثرہ لڑکی نے کہا کہ میرے ساتھ چچا اور دیگر افراد نے زیادتی کی۔عدالت سے استدعا ہے کہ ملزمان کے خلاف مقدمے کا حکم دیا جائے،عدالت نے ابتدائی بیان کے بعد سماعت 17 جولائی تک ملتوی کرتے ہوئے متعلقہ پولیس سے رپورٹ طلب کر لی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں