ڈیل جیل سے بچنے کیلئے کی جاتی ہے،18ماہ سے کہہ رہاہوں بات چیت کیلئے تیارہوں،عمران خان

ڈیل وہ کرتا ہے جسے ملک سے باہر جانا ہوتا ہے جیسے نواز شریف گئے تھے،بات چیت مخالفین سے ہوتی ہے دوستوں سے نہیں،تین جماعتوں کے علاوہ سب سے بات کریں گے،اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو

راولپنڈی ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ڈیل جیل سے بچنے کیلئے کی جاتی ہے، بات چیت مخالفین سے ہوتی ہے دوستوں سے نہیں،تین جماعتوں کے علاوہ سب سے بات کریں گے۔اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ڈیل وہ کرتا ہے جسے ملک سے باہر جانا ہوتا ہے جیسے نواز شریف گئے تھے۔
میں تو 18 ماہ سے کہہ رہا ہوں کہ بات چیت کیلئے تیار ہوں۔ سیاست میں ہمیشہ بات چیت ہوتی ہے۔میں کسی کے ساتھ کوئی ڈیل نہیں کر رہا ہوں۔تین نام ڈیل کیلئے نہیں بات چیت کیلئے تجویز کئے ہیں۔ کسی بھی ریٹائرڈ جنرل کو بات چیت کا ٹاسک نہیں دیا۔بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ یہ فیصلہ کن گھڑی ہے آج اگر عدلیہ کھڑی نہ ہوئی تو یہ نظریہ ضرورت ہوگا۔
ججز سے درخواست ہے کہ وہ ہمارے کیسز کے فیصلے کریں۔سائفر کیس کی سماعت آگے سے آگے چلی جا رہی ہے جو بھی فیصلہ کرنا ہے کریں۔ عدت کیس میں بھی ڈرامے کئے جا رہے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ چیف جسٹس قاضی فائض عیسیٰ کہتے ہیں کہ ان پر کوئی پریشر نہیں۔ پریشر اس پر ہوتا ہے جو طاقتور کے سامنے کمزور کا دفاع کرتا ہے۔
آپ پر پریشر کیسے ہوگا ،آپ تو ان کیلئے فرنٹ فٹ پر کھیل رہے ہیں۔چیف جسٹس طاقتور کے بیٹسمین بن گئے ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر پر پریشر کیسے ہوگا وہ بھی ان کا دوسرا اہم بیٹسمین ہے۔ ایک سیاسی جماعت کو کرش کرنے کیلئے سارے اداروں کو استعمال کیا گیا ججز پر دباوٴ ڈالا گیا۔انہوں نے کہا کہ توشہ خانہ کا یہ نیا کیس لے کر آ رہے ہیں۔ توشہ خانہ پر یہ چوتھا کیس کر رہے ہیں جو بھی کیس بنانا ہے ایک بار بنا کر لے آئیں۔