لوگ اپنے معمولات زندگی میں مصروف ہیں کسی کو بھی انڈیا کی جارحیت کا کوئی خوف نہیں ہے . مظہر سعید شاہ کی برطانوی ادارے سے گفتگو
مظفرآباد ( نیوز ڈیسک ) آزاد کشمیر حکومت کا کہنا ہے کہ سکول و کالج معمول کے مطابق کھلے ہیں تاہم کچھ تعلیمی ادارے بھارت کی جانب سے کسی ممکنہ حملے کے پیش نظر بند کردیے گئے ہیں جبکہ دیگر کے بارے میں مشاورت چل رہی ہے.
حکومتی ترجمان پیر مظہر سعید شاہ نے برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو میں کہا کہ لوگ اپنے معمولات زندگی میں مصروف ہیں کسی کو بھی انڈیا کی جارحیت کا کوئی خوف نہیں ہے تاہم لوگ کسی بھی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے بھرپور تیار بھی ہیں ان کا کہنا تھا کہ کچھ اداروں کو انڈیا کی جانب سے کسی ممکنہ حملے کے پیش نظر بند کیا گیا ہے جبکہ باقی کے بارے میں مشاورت چل رہی ہے کہ ان کو بند کیا جائے کہ نہیں ان کے بارے میں جلد فیصلہ کرلیا جائے گا.
مظہر سعید شاہ کا کہنا تھا کہ سیاحوں کو بھی اسی خدشے کے پیش نظر کچھ دن کے لیے کشمیر آنے سے روکا گیا ہے حکومتی ترجمان نے بتایا کہ 27 اور 28 اپریل کو ساڑھے 1250 سیاح وادی نیلم میں داخل ہوئے تھے یہ ایک بڑی تعداد ہے جو ثابت کرتی ہے کہ کسی کو کوئی خوف نہیں ہے تاہم انڈیا کی جانب سے دھمکیوں کے بعد احتیاط کے طور پر سیاحوں کو روکا گیا ہے. انہوں نے بتایا کہ جو سیاح اس وقت پہلے سے سیاحتی مقامات پر ہیں ان کو نکالا نہیں گیا ہے حکومتی ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور کشمیر مکمل طور پر پر امن ہیں پہل نہیں کی جائے گی لیکن اگر انڈیا نے کوئی غلطی کی تو پھر کشمیر کے لوگ اور کشمیر کی حکومت اپنے دفاعی اداروں کے ساتھ مل کراپنا دفاع کرے گی.