کرم، امدادی سامان لے جانے والے قافلے پر ایک بار پھر حملہ، فائرنگ سے ٹرک ڈرائیور زخمی

اوچت میں حملہ آوروں کی جانب سے 100 گاڑیوں پر مشتمل ٹرکوں کے قافلے پر فائرنگ کی گئی، حملہ آوروں نے قافلے پر فائرنگ کی اور گاڑیوں کو لوٹنا شروع کر دیا

کرم ( نیوز ڈیسک ) کرم میں امدادی سامان لے کر جانے والے قافلے پر ایک بار پھر حملہ،گاڑیوں کو لوٹنے کی اطلاعات،ابتدائی اطلاعات کے مطابق فائرنگ سے ٹرک ڈرائیور زخمی ، پولیس ذرائع کے مطابق ضلع کرم کے علاقے اوچت میں حملہ آوروں کی جانب سے 100 گاڑیوں پر مشتمل ٹرکوں کے قافلے پر فائرنگ کی گئی،ضلعی انتظامیہ کے مطابق ٹل سے 130 گاڑیوں پر مشتمل قافلہ روانہ ہوا جس میں 5 آئل ٹینکر بھی موجود ہیں، لوئر کرم میں قافلے پر ایک بار پھر حملہ کیا گیا ہے، حملہ آوروں کی جانب سے فائرنگ تاحال جاری ہے۔
لوئر کرم میں حالات کشیدہ ہونے پر قافلے کو ٹل کے مقام پر روک لیا گیا۔لوئر کرم میں اوچت و ڈاڈ قمر میں بھی قافلے پر فائرنگ کی گئی ہے۔ 64 گاڑیوں کا قافلہ ٹل سے روانہ ہوا تھا۔
فائرنگ سے جانی نقصان کا خدشہ ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق 7 مقامات سے حملہ آوروں نے قافلے پر فائرنگ کی اور گاڑیوں کو لوٹنا شروع کر دیا۔ اس دوران سکیورٹی فورسز کی جانب سے فوری ردعمل دیا گیا اور لوٹ مار میں ملوث عناصر پر گن شپ ہیلی کاپٹر کے ذریعے جوابی فائرنگ کی گئی۔

سرکاری ذرائع کایہ بھی کہنا ہے کہ لوئر کرم کے چارخیل کے مقام پر قافلے پر فائرنگ کی گئی جس کے بعد گاڑیوں کو لوٹا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق کرم لوٹنے والوں پر فائرنگ کی گئی۔ 40 گاڑیاں ٹل سے پاراچنار کی جانب جا رہی تھیں۔ دوسری جانب کرم میں بنکرز کی مسماری کا عمل بھی جاری ہے۔ ڈپٹی کمشنر کے مطابق اب تک 183 بنکرز گرا دئیے گئے ہیں۔ امن معاہدے پر مکمل عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ ضلع کرم چارخیل میں قافلے پر حملے کی اطلاع پر فورسز کو بھیج دیا گیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق لوئر کرم اور اپر کرم میں موجود مورچوں کو مسمار کیا جا رہا ہے تاکہ علاقے میں پائیدار امن کو یقینی بنایا جا سکے۔قبل ازیںضلعی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ 48 بڑے بنکرز دھماکہ خیز مواد سے اڑائے گئے جبکہ 50 چھوٹے اور جنگوں میں استعمال ہونے والے بنکرز کو مشینری کے ذریعے ختم کیا گیاتھا 1725 فٹ خندق کو بھی بھاری مشینری کے ذریعے بند کیا گیا تھا۔ضلعی انتظامیہ کے مطابق لوئر کرم کے گاوں بالش خیل اور خار کلی میں مزید 5 بنکرز دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیئے گئے تھے۔ مذکورہ علاقوں میں مجموعی طور پر اب تک 98 بنکرز مسمار ہو چکے تھے۔