مرحوم کی عمر 68 برس تھی ان کی لاش سول ہسپتال حیدرآباد سے ضروری کارروائی کے بعد تدفین کیلئے آبائی گاوں بدین روانہ کر دی گئی، صوبائی وزیر سندھ و یگر شخصیات کا آکاش انصاری کے انتقال پر تعزیت کا اظہار
حیدر آباد ( نیوز ڈیسک ) حیدرآباد میںسندھی و اردو زبان کے معروف شاعر اور صحافی آکاش انصاری گھر میں آگ لگنے سے جھلس کر جاں بحق ہوگئے، ڈاکٹر آکاش انصاری کی لاش سول ہسپتال حیدرآباد سے ضروری کارروائی کے بعد تدفین کیلئے آبائی گاوں بدین روانہ کر دی گئی،مرحوم کی عمر 68برس تھی، پولیس کے مطابق ڈاکٹر آکاش انصاری حیدر آباد کے علاقے سٹیزن کالونی میں اپنے گھر میں موجود تھے کہ شارٹ سرکٹ کے سبب گھر میں آگ لگ گئی جس کے باعث وہ جھلس کرشدید زخمی ہوگئے اور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے۔
سندھ کے صوبائی وزیر ثقافت اور سیاحت سید ذوالفقار علی شاہ نے ڈاکٹرآکاش انصاری کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس واقعے کا تمام پہلووں سے جائزہ لے۔
سید ذوالفقار علی شاہ کایہ بھی کہنا تھا کہ ڈاکٹر آکاش انصاری ادب شاعری میں بڑا مقام رکھتے تھے۔ ڈاکٹر آکاش انصاری کی ہلاکت پرسندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی، قومی عوامی تحریک کے صدع ایاز لطیف پلیجو و دیگر سیاسی و سماجی رہنماوں نے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے ان کی موت کو سندھ کیلئے بڑا نقصان قرار دیا ہے۔
معروف شاعر ڈاکٹر آکاش انصاری 25 دسمبر 1956 میں بدین کے نواحی گاوں ابل وسی میں پیدا ہوئے جن کا اصل نام اللہ بخش انصاری تھا اور انہوں نے ثانوی تعلیم بدین سے حاصل کرکے 1984 میں لیاقت میڈیکل کالیج سے ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کی۔انہوں نے متعدد کتابیں بھی لکھیں تھیں۔ڈاکٹر آکاش انصاری کالج کے دور سے ہی شاعری کرتے تھے۔ڈاکٹر آکاش انصاری نے مختلف اخبارات میں بطور ایڈیٹر بھی اپنی ڈیوٹی سرانجام دی تھی۔ ڈاکٹر آکاش انصاری کی شاعری پرملک کے کئی گلوکاروں نے پرفارم بھی کیا تھا ان میں پاکستان کی نامور گلوکارہ عابدہ پروین، صنم ماروی، ماسٹر ولی، دیبا سحر، سرمد سندھی و دیگر فنکاروں نے اپنے فن کے ذریعے پیش کی۔