سندھ حکومت کا سکولوں میں طلبہ کو دوپہر کا کھانا مفت دینے کا فیصلہ

پروگرام کے تحت 11 ہزار بچوں اور بچیوں کو سکول میں ہاٹ میل لنچ بکس مہیا کئے جائیں گے، پروگرام کا پہلا مرحلہ کراچی کے ضلع ملیر سے شروع کیا جائے گا

کراچی ( نیوز ڈیسک )سندھ حکومت نے سکولوں میں طلبہ کو دوپہر کا کھانا مفت دینے کا فیصلہ کرلیا ، پروگرام کے تحت 11 ہزار بچوں اور بچیوں کو سکول میں ہاٹ میل لنچ بکس مہیا کئے جائیں گے، صوبائی وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ اسے ورلڈ فوڈ پروگرام کی کنٹری ڈائریکٹر کوکو اوشی یاما نے ملاقات کی جس میں بچوں میں غذائیت کی کمی اور خوراک جیسے چیلنجز سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
محکمہ سکول ایجوکیش کے آفس میں ہونے والی ملاقات کے دوران سیکریٹری اسکول ایجوکیشن سندھ زاہد علی عباسی اور دیگر آفیشلز موجود تھے۔ ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ پروگرام کا پہلا مرحلہ کراچی کے ضلع ملیر سے شروع کیا جائے گا جبکہ اس سلسلے میں سکولز اور ملحقہ علاقوں کا بیس لائن سروے بھی کیا جائے گا۔
ڈبلیو ایف پی کی کنٹری ڈائریکٹر نے اس موقع پر پروگرام کی اہمیت اور ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ متوازن خوراک بچوں کی ذہنی نشوونما اور یادداشت کو بہتر بناتی ہے جس سے ان کے سیکھنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔

کوکو اوشی یاما کا اس موقع پرکہنا تھا کہ سکولوں میں متوازن خوراک ملنے سے بچوں کی قوت مدافعت بڑھے گی جس سے وہ مختلف بیماریوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر سید سردار علی شاہ نے کہا کہ خاندانی وسائل میں مشکلات اور آبادی کے رجحان کے سبب والدین بچوں کو بہتر غذا مہیا نہیں کر پاتے۔بچوں میں غذائیت کی کمی جیسے مسائل کی وجہ سے ان کے سیکھنے کا عمل بھی متاثر ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ بچوں کی نشوونما کی بہتری کیلئے سکولوں میں دوپہر کا کھانا مفت دے گی تاکہ بچوں کی ذہنی و نشوونما کو بہتر بنایا جا سکے ۔ ہم یہ پروگرام ایسے علاقوں میں شروع کرنا چاہتے ہیں جہاں غربت اور بچوں کو غذائی قلت کا سامنا ہے۔اس پروگرام کی مدد سے 11 ہزار بچوں اور بچیوں کو اسکول میں ہاٹ میل لنچ بکس مہیا کئے جائیں گے۔
پروگرام کے ایک سال کے نتائج اور پروگریس کی بنیاد پر دیگر شہروں کے سرکاری سکولز میں بھی ہاٹ میل لنچ بکس کی سہولت دی جائے گی جبکہ سکولز میں کھانا فراہم کرنے کے نظام کی موثر انداز میں مانیٹرنگ بھی کی جائے گی۔ وزیر تعلیم سندھ نے کہا کہ سکولز میں باقاعدہ کھانے کی دستیابی سے سکول چھوڑنے کی شرح میں کمی اور حاضری میں بہتری آئے گی جبکہ ایسے گھرانے جہاں بچوں کو مزدوری پر بھیجنے کا دباو ہوتا ہے وہ انہیں سکول بھیجنے کو ترجیح دے سکتے ہیں۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بہترمعیاری اور کھانا فراہم کرنا اس پروگرام کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔