بجلی کے بلوں میں سیلز ٹیکس میں کمی کی تجویز مسترد

قرض پروگرام کے تحت نئے ٹیکسز سے چھوٹ نہیں دی جا سکتی، سیلز ٹیکس چھوٹ سے ٹیکس اہداف کا حصول ممکن نہیں رہے گا؛ آئی ایم ایف کا حکومت کو جواب

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے بجلی کے بلوں میں سیلز ٹیکس میں کمی کی حکومتی تجویز مسترد کر دی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق بجلی کے بلوں پر 18 فیصد جی ایس ٹی دو مرتبہ عائد ہے، ایک بار بل کی مجموعی رقم پر 18 فیصد ٹیکس لگ جاتا ہے اور دوسری مرتبہ فیول کاسٹ ایڈجسٹمنٹ پر بھی سیلز ٹیکس لیا جاتا ہے، صارفین کے بجلی کے بلوں پر سیلز ٹیکس میں کمی پر حکومت نے آئی ایم ایف سے رائے مانگی جس پر عالمی مالیاتی ادارے نے وزارت توانائی کی درخواست مسترد کردی، اس حوالے سے آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ قرض پروگرام کے تحت نئے ٹیکسز سے چھوٹ نہیں دی جا سکتی، سیلز ٹیکس چھوٹ سے ٹیکس اہداف کا حصول ممکن نہیں رہے گا۔
بتایا جارہا ہے کہ حکومت نے بجلی کی قیمت میں کمی کیلئے مختلف آپشنز پر غور شروع کردیا، وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ بجلی کی قیمت کم کرنے کے لیے دو تین آپشنز زیر غور ہیں، رواں ہفتے میٹنگ کرکے آپشنز کو لے کر آگے بڑھیں گے، اس حوالے سے رواں ہفتے ایک جامع منصوبہ بندی ترتیب دی جائے گی کیوں کہ بجلی کی نرخ میں کمی کے بغیر ترقی ممکن نہیں ہے، اس لیے بجلی کی قیمتوں میں کمی پر آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑے گا، اس سلسلے میں یقینی طور پر ہمارے ساتھی بات کریں گے اور معاملات کو آگے بڑھائیں گے کیوں کہ جب تک بجلی کی قیمت کم نہیں ہوگی ہماری صنعت، زراعت اور برآمدات، تجارت ترقی نہیں کرسکتی۔
ان کا کہنا ہے کہ ٹیکسٹائل کے شعبے اور برآمدات میں اضافہ ہورہا ہے اور ہمیں برآمدات پر مبنی معیشت پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سے گذارش کی ہے سرمایہ کاری سے متعلق آگے بڑھیں اور معاملات کو آگے لے کر جائیں، ہوم گرون کا آغاز ہوچکا ہے جس کے لیے جلد ہی اجلاس بلایا جائے گا جب کہ پاکستان کی ترقی و خوشحالی میں سمیڈا ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے لیکن بدقسمتی اس میں خاطر خواہ کردار ادا نہیں کیا گیا، سمیڈا کا بورڈ تک نہیں تھا جسے گزشتہ ہفتے اجلاس کے دوران مکمل کیا گیا، وفاق اور صوبے اس کو مل کر کامیاب بنائیں گے، اجلاس کے دوران جامع حکمت عملی کو ترتیب دینے کا فیصلہ کیا اور کچھ فیصلے کیے ہیں، 15 جنوری کو ایک اور اجلاس بلایا جائے گا۔