پارلیمانی کمیٹی نے 8 ووٹوں کی اکثریت سے جسٹس یحیٰی آفریدی کو ملک کا نیا چیف جسٹس تعینات کرنے کی منظوری دے دی
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) جسٹس یحیٰی آفریدی نئے چیف جسٹس آف پاکستان ہوں گے۔ تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی نے ملک کے نئے چیف جسٹس کے نام پر اتفاق کر لیا۔ پارلیمانی کمیٹی نے 8 ووٹوں کی اکثریت سے جسٹس یحیٰی آفریدی کو ملک کا نیا چیف جسٹس تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔ پیپلز پارٹی، ن لیگ اور ایم کیو ایم نے جسٹس یحیٰی آفریدی کے نام کی حمایت کی، جبکہ جے یو آئی ف کی جانب سے جسٹس منصور علی شاہ کا نام تجویز کیا گیا۔
تحریک انصاف کے 3 اراکین نے 12 رکنی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ پارلیمانی کمیٹی کے اس فیصلے کے بعد وزیر اعظم شہباز شریف جسٹس یحیٰی آفریدی کی بطور چیف جسٹس تعیناتی کی ایڈوائس صدر مملکت کو بھیجیں گے۔
صدر مملکت کی جانب سے سمری منظور کیے جانے پر جسٹس یحیٰی آفریدی 26 اکتوبر کو اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں مسلم لیگ ن کے احسن اقبال، خواجہ آصف، شائستہ پرویز ملک اور اعظم نذیر تارڑ شریک ہوئے۔
پیپلز پارٹی کے راجہ پرویز اشرف، فاروق ایچ نائیک اور نوید قمر، ایم کیو ایم کی رعنا انصار اور جے یو آئی کے کامران مرتضیٰ نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ سینیٹر کامران مرتضیٰ نے سنی اتحاد کونسل سے رابطہ کر کے اجلاس میں شرکت کی دعوت دی تھی، سنی اتحاد کونسل نے اجلاس میں شرکت سے انکار کر دیا تھا۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے رجسٹرار نے چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے تین نام خصوصی پارلیمانی کمیٹی کو بھجوائے گئے۔ نئے چیف جسٹس کے لیے جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر اور جسٹس یحییٰ آفریدی کے نام بھجوائے گئے۔ 26 ویں آئینی ترمیم کے تحت نئے چیف جسٹس کی تقرری موجودہ چیف جسٹس کی ریٹائرمنٹ سے تین دن قبل ہوگی۔