اراکین قومی اسمبلی اپنی تنخواہوں میں اپنی مرضی سے اضافہ کریں گے، سینیٹرز کیلئے بھی ترمیم پیش

ایم این ایز کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کا وزارت خزانہ و حکومت کا اختیار ختم کردیا گیا، مشاورت بھی ںہیں ہوگی

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) قومی اسمبلی کے اراکین کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کیلئے وزارت خزانہ اور حکومت کا اختیار ختم کردیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی کابینہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ارکان قومی اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کا فیصلہ اب قومی اسمبلی خود کرے گی کیوں کہ ارکان قومی اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کے لیے وزارت خزانہ کا اختیار ختم کردیا گیا ہے، پہلے ارکان قومی اسمبلی کی تنخواہوں، مراعات میں اضافے کے لیے وزارت خزانہ سے مشاورت کی جاتی تھی لیکن آئندہ ارکان قومی اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کیلئے وزارت خزانہ سے مشاورت نہیں ہوگی، اراکین قومی اسمبلی کے تمام الاؤنسز میں اضافے کا اختیار حکومت کے پاس نہیں ہوگا۔
بتایا گیا ہے کہ قومی اسمبلی کی طرح سینیٹرز نے بھی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کا اختیار حکومت سے لے کر سینیٹ کو دینے کا مطالبہ کیا ہے، اس مقصد کے لیے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے چیئرمین سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے ایکٹ میں ترمیم کی سفارش کی، انہوں نے کہا کہ ارکان قومی اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کا بل منظور ہو چکا ہے، جس کے تحت ایم این ایز کے تمام الاؤنسز میں اضافے کا اختیار حکومت کے پاس نہیں ہو گا، وزارت خزانہ کے ایکٹ میں ترمیم کرکے ارکان قومی اسمبلی کے ساتھ سینیٹرز کو بھی شامل کیا جائے کیوں کہ تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کا قومی اسمبلی و سینیٹ دونوں کا اختیار ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ آج سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس سینیٹر سلیم مانڈوی والا کے زیر صدارت ہوا، جس میں اراکین پارلیمنٹ کے الاؤنسز میں ترمیم پر غور کیا گیا، اجلاس میں شریک سیکریٹری خزانہ امداد بوسال نے ترمیم پر غور کے لیے 3 روز کا وقت مانگ لیا۔