ایک ایتھلیٹ نے سمندر کے اوپر پیدل سفر کر کے سب کو حیران کر دیا

روم (این این آئی) زمین پر پیدل چل کر ملکوں ملکوں سفر کرتے دیکھا ہوگا لیکن ایک ایتھلیٹ نے سمندر کے اوپر پیدل سفر کر کے سب کو حیران کر دیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ مہم جو 32 سالہ اسٹونین ایتھلیٹ ہے جس نے ترکیہ میں کمال فن کا مظاہرہ کرتے ہوئے سمندر سے کئی سو فٹ بلند تنی رسی پر پیدل ایک کلو میٹر سے زائد کا فاصلہ طے کر کے ایشیا سے یورپ میں داخل ہوا۔جان روز نامی ریڈ بل ایتھلیٹ نے آبنائے باسفورس کے پار ایک دلکش سلیک لائن واک مکمل کی اور 165 میٹر (لگ بھگ 400 فٹ) بلند رسی پر 1074 میٹر (1.74 کلومیٹر) کا فاصلہ طے کیا۔

جان روز نے اپنا مخصوص ریڈ بل گیئر پہن کر، روز نے سلیک لائن پر قدم رکھا اور اپنا کراس براعظمی سفر شروع کیا، جس میں نہ صرف اس کی جسمانی صلاحیت بلکہ اس کی ذہنی برداشت کو بھی دکھایا گیا۔یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوئی جس میں ایتھلیٹ کو سمندر کے سینکڑوں فٹ بلندی پر ایک رسی پر جھولتے ہوئے ایشیا سے یورپ خطے میں داخل ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔

جیسے ہی روز دھیرے دھیرے اور مستقل طور پر لائن کے اس پار آگے بڑھے، وہاں موجود لوگوں کے ہجوم نے حیرت سے دیکھا اور ان کا مسکراتے ہوئے پرجوش استقبال کیا۔آبنائے باسفورس پر نیا کارنامہ انجام دینے کے بعد جان روز نے کہا کہ استنبول کا موسم اور ہوا کے حالات مشکل تھے، لیکن یہی چیز انہیں پْر جوش بناتی ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل جان روز اٹلی کی آبنائے میسینا کو پیدل عبور کرنے والے پہلے شخص ہیں، جہاں انہوں نے ناقابل یقین حد تک 3,646 میٹر کا فاصلہ طے کیا لیکن آخری 80 میٹر میں پھسل جانے کی وجہ سے نیا عالمی ریکارڈ بنانے سے محروم رہے۔