پاکستانیوں کو مختلف خدمات تک رسائی جاری رکھنے کے لیے اپنے اسمارٹ قومی شناختی کارڈ کی میعاد ختم ہونے سے پہلے یا جلد از جلد تجدید کرنی ہوگی
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) کسی بھی شہری کی 18 سال عمر ہونے کے باوجود شناختی کارڈ نہ بنانے پر سخت سزا کا فیصلہ کرلیا گیا، سمارٹ شناختی کارڈ بنیادی شناختی دستاویز ہے کیونکہ یہ سرکاری خدمات سمیت مختلف شعبوں میں عمل کو آسان بناتا ہے، پاکستانیوں کو مختلف خدمات تک رسائی جاری رکھنے کے لیے اپنے اسمارٹ قومی شناختی کارڈ کی میعاد ختم ہونے سے پہلے یا جلد از جلد تجدید کرنی ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی ( نادرا) ان شناختی کارڈز کے اجراء اور تجدید کی نگرانی کرتی ہے، جو بینک اکاؤنٹس کھولنے، جائیداد کی خریداری، سرمایہ کاری اور روزگار کو محفوظ بنانے جیسے کاموں کے لیے اہم ہیں، نادرا آرڈیننس 2000 کے سیکشن (1)9 کے تحت پاکستان کے ہر شہری کے لئے 18 سال عمر ہونے پر شناختی کارڈ بنوانا لازم ہے، والدین یا سرپرست اپنے بچوں کی عمر 18 سال ہونے پر ان کے شناختی کارڈ بنوائیں اور پاکستانی شہری کے طور پر بچوں کے تمام حقوق یقینی بنائیں۔
نادرا آرڈیننس کے سیکشن (e) 30 میں کہا گیا ہے کہ 18 سال عمر ہونے کے بعد 90 دن کے اندر اندر کسی معقول وجہ کے بغیر قومی شناختی کارڈ کے لئے درخواست جمع نہ کرانے پر زیادہ سے زیادہ چھ ماہ قید بامشقت یا 50 ہزار روپے تک جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں، ستمبر 2024 میں اسمارٹ کارڈ کی عام پروسیسنگ کے لیے فیس 750 روپے، فوری سروس کے لیے 1,500 روپے اور ایگزیکٹو سروس کے لیے 2,500 روپے ہے، کارڈ 10 سال کے لیے کارآمد ہے اور ہر سروس لیول کے لیے پروسیسنگ کا وقت درخواست کی منظوری کے بعد شروع ہوتا ہے، ڈیلیوری چارجز ان فیسوں میں شامل نہیں ہیں۔