حکومت کا بلوچستان میں فوج اور سول آرمڈ فورسز کو خصوصی اختیارات دینے کا فیصلہ

سکیورٹی فورسز دہشت گردی کے شبے میں کسی بھی مشکوک شخص کو قبل از وقت حراست میں لے سکیں گی، کابینہ نے انسداد دہشتگردی ایکٹ1997ء میں ترمیم کی منظوری دے دی

اسلام اباد ( نیوز ڈیسک ) وفاقی حکومت نے بلوچستان میں پاک فوج اور سول آرمڈ فورسز کو خصوصی اختیارات دینے کا فیصلہ کرلیا۔ ڈان نیوز کے مطابق وفاقی حکومت نے پاک فوج، سول آرمڈ فورسز اور حکومت کو خصوصی اختیارات دینے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے کابینہ نے انسداد دہشتگردی ایکٹ1997 میں ترمیم کرنے کی منظوری دے دی، سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ انسداد دہشتگردی ایکٹ 1997ء کی سیکشن الیون ای ای ای ای (11EEEE) میں ترمیم کے لیے قانون سازی کی جائے گی جس سے سیکیورٹی فورسزکو دہشت گردی کے خلاف مزید مؤثر آپریشن کے لیے قانونی تحفظ ملے گا۔
ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے بلوچستان میں سکیورٹی صورتحال کو دکھتے ہوئے اہم فیصلے کیے ہیں جس کے تحت سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کے شبے میں کسی بھی مشکوک شخص کو قبل ازوقت حراست میں لے سکیں گی، انٹیلیجنس ایجنسیز، قانون نافذ کرنے والے اداروں پر مشتمل مشترکہ تحقیقاتی ٹیمیں تشکیل دی جاسکیں گی، قومی سلامتی کے لیے خطرات کے حامل افراد کو حراست میں لیا جاسکے گا، جے آئی ٹیز جامع تحقیقات کریں گی اور دہشت گردوں کے بارے معلومات اکٹھی کی جائیں گی۔
ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بتایا ہے کہ دہشت گردوں اور سہولت کاروں کے خلاف اس سال32 ہزار 173 آپریشنز کیے گئے، ہ 20 اگست 2024ء سے وادی تیرہ میں دہشت گردوں کے خلاف کامیاب انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کیے گئے ہیں، روزانہ کی بنیاد پر 130 سے زائد آپریشن کیے جا رہے ہیں، ایک ماہ کے دوران چار ہزار کے قریب آپریشنز میں 90 فتنہ خوارج ہلاک ہوگئے، فتنہ الخوارج اور دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری ہے، ریاست دہشت گردوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹے گی اور اُنہیں کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا، دہشت گردی کے خلاف جنگ آخری خارجی کے خاتمے تک جاری رہے گی۔