عام انتخابات میں خواتین کو 5 فیصد ٹکٹیں نہ دینے پر بھی 12 جماعتوں کے سربراہان کو نوٹسز جاری کردیئے گئے
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انٹراپارٹی انتخابات نہ کرانے پر جمعیت علماء اسلام ف کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پارٹی سربراہ مولانا فضل الرحمان کو طلب کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے بعد جمیعت علماء اسلام ف الیکشن کمیشن کے ریڈار پر آچکی ہے، الیکشن کمیشن نے انٹراپارٹی انتخابات نہ کرانے پر جے یو آئی ف کونوٹس جاری کرتے ہوئے پارٹی کے امیر مولانافضل الرحمان کو کل طلب کیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے جمیعت علماء اسلام ف کو کل صبح دس بجے طلب کیا ہے جہاں ممبر ای سی پی نثار درانی کی سربراہی میں چار رکنی کمیشن کیس پر سماعت کرے گا کیوں کہ جمیعت علماء اسلام ف نے تاحال انٹراپارٹی الیکشن مکمل نہیں کیے اور نہ ہی سرٹیفیکیٹ الیکشن کمیشن میں جمع کروائے ہیں جب کہ اس سے پہلے الیکشن کمیشن نے اپوزیشن کی بڑی جماعت پی ٹی آئی کو انٹراپارٹی انتخابات نہ کرانے پر انتخابی نشان سے محروم کردیا تھا۔
معلوم ہوا ہے کہ الیکشن کمیشن نے بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل گروہ کے سربراہ سردار اخترمینگل، عوامی نیشنل پارٹی کے صدر ایمل ولی خان اور جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان کو بھی 4 ستمبر کو طلب کرتے ہوئے نوٹسز جاری کردیئے ہیں، الیکشن 2024ء میں خواتین کو 5 فیصد ٹکٹیں نہ دینے کے معاملے پر نوٹسز جاری کیے گئے، اس سلسلے میں الیکشن ایکٹ کے سیکشن 206 پر عمل درآمد سے متعلق کیس میں 4ستمبرکوطلبی کے نوٹسز الیکشن کمیشن کی جانب سے مجموعی طور پر 12سیاسی جماعتو ں کے سربراہان کو طلبی کے نوٹسز جاری کیے گئے ہیں، جن میں تحریک لبیک کے سربراہ سعد رضوی اور پاکستان عوامی تحریک کے رہنماء خرم نواز گنڈاپور بھی شامل ہیں، جن کو الیکشن کمیشن نے رواں برس 8 کو ہونے والے عام انتخابات میں خواتین کو 5 فیصد ٹکٹیں نہ دینے کے معاملے پر نوٹسز جاری کردیئے۔