پی سی بی نے چیمپیئنز کپ ٹیموں کے پانچ مینٹورز کا اعلان کردیا

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان کرکٹ بورڈ نے اعلان کیا ہے کہ مصباح الحق، ثقلین مشتاق، سرفراز احمد، شعیب ملک اور وقار یونس چیمپئنز کپ کی پانچ ٹیموں کے مینٹور ہونگے۔ پی سی بی کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق یہ ایک شفاف عمل کے ذریعے تین سالہ معاہدے کے تحت کیا گیا ہے۔ ان کی ٹیموں اور اسکواڈز کے ناموں کا اعلان مناسب وقت پر کیا جائے گا۔

پی سی بی ڈومیسٹک کرکٹ سیزن 2024ـ25 میں ان مینٹورز کا پہلا اسائنمنٹ چیمپئنز ون ڈے کپ ہوگا جو 12 سے 29 ستمبر تک اقبال سٹیڈیم فیصل آباد میں کھیلا جائے گا۔ ملک کے بہترین کرکٹرز سنگل لیگ کی بنیاد پر ہونے والے اس ایونٹ میں شرکت کریں گے۔ اس ایونٹ کے ساتھ ہی فیصل آباد میں تقریباً دو سال بعد کسی مینز سینئر ایونٹ کی واپسی ہوگی۔یاد رہے کہ آخری مرتبہ مارچ 2022 میں اقبال اسٹیڈیم فیصل آباد میں مردوں کا پچاس اوورز کا میچ بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے درمیان کھیلا گیا تھا۔چیمپئنز کپ ٹیموں کے ان مینٹورز نے مجموعی طور پر 1621 بین الاقوامی میچز کھیل رکھے ہیں جن میں مجموعی طور پر 32780 رنزبنائے ہیں اور 1503 وکٹیں حاصل کیں۔ سرفراز احمد اور شعیب ملک دو بار آئی سی سی ایونٹ کے فاتح، مصباح الحق ایک بار آئی سی سی ایونٹ کے فاتح اور اے سی سی ایشیا کپ 2012 جیتنے والے کپتان جبکہ ثقلین مشتاق اور وقاریونس 1999 کے ورلڈ کپ فائنل میں کھیلنے والی ٹیم کے ممبر تھے۔چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے بتایا کہ میں چیمپئنز کپ ٹیموں کے لیے ان پانچوں مینٹورز کا خیرمقدم کرتا ہوں یہ پانچوں افراد کرکٹ کے وسیع تجربے اور مہارت کی دولت سے مالا مال ہیں جو پاکستان کرکٹ بورڈ کو اس کھیل کی ترقی میں مدد کرے گا۔

یہ قدم نہ صرف پاکستان مینز کرکٹ ٹیم کے لیے مفید ثابت ہوگا بلکہ ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل کرکٹ کے درمیان خلیج کو ْپر کرنے میں بھی معاون ثابت ہوگا۔ یہ پانچوں افراد ہمارے ابھرتے ہوئے کرکٹرز کی ترقی میں اہم کردار ادا کرینگے۔محسن نقوی نے کہا کہ پی سی بی پاکستان کی کرکٹ کو مضبوط ڈومیسٹک ڈھانچے کے ذریعے مضبوط کرنے کے لیے پرعزم ہے اور بہترین صلاحیتوں اور مہارت کے حامل کرکٹرز آگے بڑھتے ہوئے پاکستان کی اعلی سطح پر نمائندگی کریں گے۔مصباح الحقپاکستان کے سب سے کامیاب ٹیسٹ کپتان ہیں جنہوں نے اپنی ٹیم کو 56 میں سے 26 ٹیسٹ میں فتوحات دلائیں۔

اگست 2016 میں آئی سی سی ٹیسٹ ٹیم رینکنگ میں پاکستان نمبر ون پر پہنچا۔2014 میں آسٹریلیا کے خلاف ابوظہبی میں 56 گیندوں پر 100 رنز بنا کر تیز ترین ٹیسٹ سنچری کا عالمی ریکارڈ برابر کیا۔ 50 اوورز کے دو ورلڈ کپ، تین ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اور تین آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی ایونٹس کھیلے۔ · آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2007 کا فائنل کھیلنے والی ٹیم کے ممبر تھے اور اور دو سال بعد لارڈز میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم میں بھی شامل تھے۔ 2017 کے وزڈن کرکٹرز آف دی ایئر میں شامل تھے۔ ثقلین مشتاق ون ڈے انٹرنیشنل میں سب سے تیز 250 وکٹیں لینے والے اور ایک کیلنڈر سال میں سب سے زیادہ ون ڈے وکٹیں لینے والے بولر ہیں۔ ایک ون ڈے اننگز میں مسلسل پانچ وکٹیں لینے والوں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر ہیں۔

ون ڈے انٹرنیشنل میں دو ہیٹ ٹرک کرچکے ہیں جس میں ایک ورلڈ کپ کی ہیٹ ٹرک بھی شامل ہے، دوسرا کے موجد ہیں۔ تین ورلڈ کپ اور دو چیمپئنز ٹرافی ایونٹس میں کھیلے ہیں۔ سرفراز احمد آئی سی سی انڈر 19 ورلڈ کپ 2006 اور آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی 2017 جیتنے والی ٹیم کے کپتان ہیں۔ اے سی سی ایشیا کپ 2012 جیتنے والی ٹیم میں شامل تھے۔ پاکستان کو آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ٹیم رینکنگ میں نمبرون پوزیشن پر لے گئے۔ ایک ون ڈے انٹرنیشنل میں سب سے زیادہ چھ کیچز کا ریکارڈ رکھتے ہیں۔ صرف دوسرے وکٹ کیپر ہیں جنہوں نے پچاس یا زائد ون ڈے انٹرنیشنل میں ٹیم کی کپتانی کی۔ شعیب ملک 2007 اور 2019 میں پچاس اوورز کے ورلڈ کپ میں کھیلے۔ 2007 کے ایونٹ میں ٹیم کی کپتانی کی۔ چھ چیمپئنز ٹرافی ٹورنامنٹس کھیل چکے ہیں۔ 19 سال اور 245 دنوں پر محیط طویل ترین بین الاقوامی کریئر کا ریکارڈ ہے۔

انہیں فرنچائز کرکٹ میں سب سے زیادہ مصروف کرکٹرز میں شمار کیا جاتا ہے۔ وقار یونس 50 اوورز کے تین ورلڈ کپ میں کھیلے،ون ڈے انٹرنیشنل میں سب سے تیز چار سو وکٹیں مکمل کرنے والے بولر ہیں۔ کپتانوں کی فہرست میں بہترین ون ڈے بولنگ فگرز کے ساتھ سرفہرست ہیں۔ ٹیسٹ میچ میں تمام 11 بیٹسمینوں کو آؤٹ کرنے والے بولرز میں سے ایک ہیں۔ 2010 اور 2016 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اور 2015 ورلڈ کپ میں پاکستان کی کوچنگ کی جبکہ 2019 سے2021 تک پاکستان ٹیم کے بولنگ کوچ بھی رہے۔