پنجاب فنانس ایکٹ 1977 میں ترمیم کرکے پروفیشنل ٹیکس لاگو کردیا گیا، پروفیشنل ٹیکس تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی تنخواہوں سے کاٹا جائے گا
لاہور ( نیوز ڈیسک ) مریم نواز کی پنجاب حکومت نے صوبے میں ملازمت کرنے والے ہر شخص کی تنخواہ پر نیا بھاری ٹیکس عائد کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق مریم نواز کی پنجاب حکومت نے مہنگائی اور ٹیکسوں کے بوجھ تلے دب جانے والے تنخواہ دار طبقے پر ایک اور بوجھ لاد دیا ہے۔ پہلے سے اپنی تنخواہوں کا بڑا حصہ ٹیکسوں میں ادا کرنے والے تنخواہ دار طبقے پر پنجاب حکومت نے پروفیشنل ٹیکس کے نام سے نیا ٹیکس عائد کیا ہے۔
پنجاب فنانس ایکٹ 1977 میں ترمیم کرکے پروفیشنل ٹیکس لاگو کردیا گیا ہے ،پروفیشنل ٹیکس تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی تنخواہوں سے کاٹا جائے گا۔ پنجاب حکومت کی جانب سے پنجاب فنانس ایکٹ1977 میں ترمیم کی درخواست کی گئی تھی،لاہور ہائیکورٹ کےفیصلے کے بعد پنجاب فنانس ایکٹ 1977 میں ترمیم کرنےکا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس فیصلے کے نتیجے میں پنجاب کی تمام کمپنیزکو تنخواہوں سے پروفیشنل ٹیکس کی کٹوتی کا پابند کردیا گیا ہے، پروفیشنل ٹیکس جمع نہ کروانے پر کاروائی کی جائے گی۔
بتایا گیا ہے کہ کمپنی کا چیف پرنسپل آفیسرپروفیشنل ٹیکس کی کٹوتی کرکے جمع کروائے گا۔ دوسری جانب ایک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے رواں مالی سال کیلئے تنخواہ دار طبقے پر بے تحاشہ ٹیکسز عائد کر دیے جانے کی وجہ سے نجی و سرکاری ملازمین کی آمد میں اضافے کے بجائے کمی ہو جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ وفاقی حکومت کی جانب سے رواں مالی سال 2024-25 کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کیلئے ٹیکسوں میں کیے جانے والے اضافے سے سرکاری و نجی شعبوں کے ملازمین و افسران کی تنخواہوں کمی کا انکشاف ہوا ہے۔
بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کیلئے ٹیکسوں میں کی جانیوالی رد وبدل سے تنخواہ میں اضافے کے باوجود ٹیکس کٹوتی کے بعد تنخواہ میں کمی واقع ہوگئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال 2224-25کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کے ساتھ ساتھ تنخواہ دار طبقے کیلئے ٹیکس کی شرح میں رد و بدل کی گئی تھی اور ٹیکس سلیب بھی کم گیا تھا جس سے تنخواہ دار طبقہ بری طرح متاثر ہوا ہے۔