گوجرانوالہ،اینٹی کرپشن ٹیم پر حملہ، زیر حراست ایم این اے کو چھڑا کرملزمان فرار

اینٹی کرپشن ٹیم حاجی امتیاز احمد کو تفتیش کیلئے منڈی بہاوالدین لے کر گئی تھی واپسی پرملزمان نے ٹیم پرحملہ کردیا، امتیاز احمد ایک کروڑسے زائد کی کرپشن کے الزامات میں گرفتارتھے،ترجمان اینٹی کرپشن

گوجرانوالہ ( کرائم ڈیسک ) گوجرانوالہ میں اینٹی کرپشن ٹیم پر حملے او ر فائرنگ کے بعد ملزمان زیر حراست پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی حاجی امتیاز احمد کو چھڑا کر فرار ہوگئے،اینٹی کرپشن حکام کے مطابق اینٹی کرپشن ٹیم حاجی امتیاز احمد کو تفتیش کیلئے منڈی بہاوالدین لے کر گئی تھی واپسی پرملزمان نے ٹیم پرحملہ کردیا۔ترجمان اینٹی کرپشن کے مطابق ایم این اے حاجی امتیاز احمد ایک کروڑسے زائد کی کرپشن کے الزامات میں گرفتارتھے۔
اینٹی کرپشن گوجرانوالہ سرکل نے ایم این اے کوزیر حراست ریمانڈ پررکھا تھا۔ترجمان اینٹی کرپشن کا یہ بھی کہنا تھا کہ منڈی بہاوالدین سے واپسی پر ملزمان نے اینٹی کرپشن ٹیم پر نیو شادیوال روڑ پر حملہ کیا اور ایم این اے کے حواریوں نے گاڑیوں پہ فائرنگ کر کے ٹائربرسٹ کئے۔
پولیس نے زیر حراست ملزم کو فائرنگ کرکے زبردستی چھڑوانے کے الزامات پر ملزمان کے خلاف گجرات میں مقدمہ درج کر لیا ہے۔

پولیس کے مطابق ملزمان کی گرفتاری کےلئے گجرات پولیس چھاپے مار رہی ہے۔ملزمان کی گرفتاری کےلئے گجرات کے ملحقہ اضلاع میں ناکہ بندی بھی کر دی گئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ان کی گرفتاری کیلئے چھاپے جاری ہیں۔یاد رہے کہ چند روز قبل منڈی بہاوالدین میں پی ٹی آئی کے ایم این اے حاجی امتیاز احمد کو گرفتار کیا گیا تھا۔
حاجی امتیاز احمد کی گرفتاری کے حوالے سے ان کا بھائی کا کہنا تھا کہ سادہ لباس میں ملبوس افراد نے حاجی امتیاز کو ان کے گاوں سے گرفتار کیا۔انہوں نے کہا تھا کہ حاجی امتیاز نے مختلف مقدمات میں ضمانت لے رکھی تھی لیکن اس کے باوجود انہیں گرفتار کر لیا گیا تھا۔بعدازاں میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی امتیاز احمد کی بازیابی کیلئے درخواست پرفریقین کے جواب کی روشنی میں نمٹا دی تھی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوار الحق پنوں خاتون شہری کی درخواست پر سماعت کی تھی۔ درخواست گزارنے اپنے شوہر ایم این اے منڈی بہاوالدین حاجی امتیاز احمد کی بازیابی کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع کیاتھا۔ پنجاب حکومت کے لاءافسر نے آئی جی پنجاب اور اینٹی کرپشن کی جانب سے کیسز کی رپورٹ پیش کی تھی اور بتایا کہ درخواست گزار کے خلاف صوبہ پنجاب میں صرف ضلع منڈی بہاوالدین میں 5 ایف آئی آرز درج ہیں جبکہ اینٹی کرپشن گوجرانولہ میں ایک ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ پنجاب حکومت کے وکیل نے عدالت کو یہ بھی بتایا تھا کہ امتیاز احمد کوپولیس نے گرفتار نہیں کیا تھا۔